مسلمان ہمیشہ ہندوؤںکوہراساں کرتے ہیں‘ بی جے پی رکن پارلیمنٹ

سہارنپور۔اپنے ایک متنازع بیان میں بی جے پی کے میرٹھ سے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کانتا کردم نے کہاکہ’’مسلمان ہندوؤں کو ہراسا ں کرتے ہیں ‘ ان کے متعلق محتاط رہنا چاہئے‘‘۔

سہارنپور میں وہ ایک انتخابی ریالی سے مخاطب تھی ‘ بعد ازیں انہو ں نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے ساتھ شہہ نشین پر موجود تھیں۔کردم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں گھر وں سے نکل کر کیرانا کے امیدوار مارینگا سنگھ کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔

کردم نے کہاکہ’’ اس بات کو یقینی بنائیں کے مارینگا کی مدد کرنا ہے تبسم کی نہیں‘‘ ۔

انہوں نے عظیم اتحاد کے امیدوار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ بات کہی جس میں تبسم حسن جن کے بیٹے ناہد حسن کیرانا کے رکن اسمبلی ہیں کی مدد نہ کرنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔کردم بی جے پی کے ان بہت سارے لیڈران میں ہو کیرانا اور نور پور کے ضمنی انتخابات کی مہم میں سرگرم ہوگئے ہیں۔

کردم میرٹھ سے بی جے پی کی میئر امیدوار تھی جس کو بی ایس پی کی سنیتا ورما نے شکست فاش کردیاتھا۔مذکورہ 58سالہ دلت لیڈر پچھلے28سالوں سے بی جے پی سے وابستہ ہے۔۔

کردم کا تعلق جاتو سماج سے ہے جس کی مایاوتی کا بھی تعلق ہے‘ اترپردیش کی نائب صدر کے عہدے کا حوالہ دیتے ہوئے بوتھ سطح کے کارکنوں میں ایک نیا حوصلہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

بی جے پی کا کردیم کو پارلیمنٹ پہنچنے کا فیصلہ یوگی ادتیہ ناتھ کے اس اقدام جو مایاوتی کے متبادل دلت قیادت کو پروان چڑھانا ہے کا حصہ مانا جارہا ہے۔