مسلمانوں کی درجہ بندی(رجسٹراری) کے خلاف عہد میں امیزان اور مائیکروسافٹ کے ملازمین بھی شامل

ہوسٹن :امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرامپ کی جانب سے مسلمان تارکین وطن کی تفصیلات پر مشتمل ڈاٹا تیار کرنے کے اعلان کی مخالفت میں مائیکروسافٹ اور امیزان ڈاٹ کام کے کچھ ملازمین شامل ہوتے ہوئے سلیکان ویالی میں عہد لیا ہے۔

سلیکان ویلی میں ٹکنالوجسٹ ‘ انجینئرس‘ اور ڈیزائنرس کے ایک گروپ نے ان لائن عہد پر مہر لگائی اورکہاکہ یہ امریکی میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازسلوک کا سبب بن سکتا ہے۔اس عہد کاعنوان ’’ پھر دوبارہ نہیں ‘‘ ہے جس پر جمعرات تک1300لوگوں نے دستخط کی ہے۔

دی سیٹل ٹائمز کے مطابق۔ دستخط کنندگان نے کہاکہ’امریکی حکومت کی جانب سے نشانہ بنانے کے لئے انفرادی طور پر ایک مخصوص رنگ ونسل اور قومی اصلیت پر مشتمل تفصیلات جمع کرنے کے عمل کو ہم مستر دکرتے ہیں‘‘۔

اس کھلے مکتوب کا مقصد دراصل انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ بالخصوص انتخابی مہم کے دوران امریکہ میں مقیم مسلمانو ں کی رجسٹراری کے متعلق کئے گئے اعلان کا جواب ہے۔درجنوں افراد جنھوں نے خود کو مائیکروسافٹ‘ امیزان بشمول گوگل ‘ ایپل‘ ائی بی ایم ‘ اوریکل اور دیگر ٹکنالوجی اداروں کے ملازمین کے طور پر خود کو پیش کرتے ہوئے اس عہد پردستخط کی۔

سلیکان ویلی کے ملازمین جنھوں نے عہد پر دستخط کی قسم بھی کھائی ہے کہ وہ مقابلہ کریں گے اور اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیں گے اگر کوئی انہیں مسلم رجسٹرری میں حصہ لینے یا پھر امریکہ میں مقیم اقلیتی برداری پر نظر رکھنے کو مجبور کریں گے ۔ او رکہاکہ یہ جمہوری اقدار کی پامال ہوگی۔

انہوں نے اپنے کمپنیوں سے ڈاٹا میں کمی لانے پر زوردینے کے بھی عزم کا اظہار کیا جو میناریٹی طبقے کو نشانہ بنانے میں آسان ہے۔عہد میں دستخط کنندگان نے کہاکہ’’ ہم نے مجوزہ انتظامیہ کے معلنہ ڈاٹا کلکشن پالیسی کے سبب جن مسلم امریکی ‘ تارکین وطن اور دوسرے تمام لوگ جن کی زندگی اور زندگی کی تمام سہولتوں کو سنگین خطرہ ہے ان ساتھ ہمدردی کا ایک موقف اختیار کررہے ہیں‘‘۔

منگل کے روز عہد جاری کیاگیا۔ اورایک دن قبل ہی ٹکنالوجی انڈسٹری کے اعلی عہدیدار سلیکان ویلی ایکزیکٹیو جن میں فیس بک کے کوو شیری‘ سنڈبرگ ایپل سی ای او ٹم کوک‘ امیزان سی ای او جیف بیزوس‘ مائیکروسافٹ سی ای او ستیہ نڈیالہ اور گوگل سی ای او لاری پیج کا ایک اجلاس منعقدکیاگیا۔

مذکورہ کمپنیوں کی اعلی قیادتوں مذکورہ پٹیشن( عہد) پر خاموشی اختیار کی۔فیس بک جس کے پاس اپنے صارفین کی تفصیلات موجود ہے نے چہارشنبہ کے روز اپنا جاری کردہ بیان میں کہاکہ کسی نے بھی ان سے مسلم رجسٹراری تشکیل دینے کی بات نہیں کہی ہے ‘‘

اور ہم ایسا ہرگز نہیں کریں گے۔کل مائیکروسافٹ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ ہم اپنے اقدار پر واضح ہیں۔ ہم کسی بھی امتیازی کی مخالفت کرتے ہیں ہم کوئی بھی مسلم امریکیوں کی رجسٹراری تیار ی میں شامل نہیں ہوں گے‘‘۔منتخب صدر ٹرمپ نے اپنی تحریک میں امریکہ مسلمانوں کی تفصیلات پر مشتمل ڈاٹا تیار کرنے کی تجویز پیش تھی۔ بعدازاں انہوں نے لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو واپس کرنے کا منصوبہ بھی تیار کیا ۔
PTI