مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کے لیے بی سی کمیشن کے قیام پر چیف منسٹر سنجیدہ

یاقوت پورہ اسمبلی حلقہ میں پرائمری اسکول کا سنگ بنیاد ، محمد محمود علی ، این نرسمہا ریڈی اور راہول بوجا کا خطاب
حیدرآباد۔3اکٹوبر(سیاست نیوز) الحاج محمد محمودعلی نائب وزیراعلی تلنگانہ ریاست کے بجٹ سے تعمیر کئے جانے والے بانو نگر پرائمری اسکول انگریزی میڈیم کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس تقریب میں وزیرداخلہ این نرسمہا ریڈی‘ کلکٹر حیدرآباد راہول بوجا‘ سومی ریڈی ڈئرکٹر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ‘ آر ڈی او حیدرآباد نکہلا ریڈی‘ محمد شبیر احمد‘ ٹی آر ایس گریٹر حیدرآباد جنرل سکریٹری آعظم علی خرم ،ایم اے ذیشان‘ شاہین افروز کے اور دیگر نے شرکت کی ۔واضح رہے کہ پانچ کروڑ دس لاکھ کی لاگت سے تعمیر شدنی اسکول کے لیے جناب محمدمحمودعلی نے اپنے ایم ایل سی فنڈ کے دو سال کا نوے فیصد حصہ مختص کیاہے۔جناب محمد محمودعلی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یاقوت پورہ پرانے شہر کے مرکز او رشناخت ہے یہاں سے تعلیمی انقلاب کی پہل پرانے شہر کو ایک نئے دور میں لے جائے گی۔دیگر اقوام کی طرح مسلمانوں کو بھی تمام شعبہ حیات میں ترقی کے یکساں مواقع فراہم کرنے کے لئے چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو سنجیدگی کے ساتھ فیصلے لے رہے ہیں۔کے سی آر کو بخوبی اندازہ ہے کہ زیور تعلیم کے ذریعہ ہی پسماندہ طبقات کی ترقی ممکن ہے اور یہی وجہہ ہے کہ حکومت تلنگانہ نے مسلمانوں کے لئے 160اقامتی اسکولس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ سمجھتی ہے کہ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی خوشحالی کے بغیر سنہری تلنگانہ کاخواب شرمندہ تعبیر نہیںہوسکتالہذا ریاست تلنگانہ کو بھی وہ تمام مرعات اورتحفظات فراہم کئے جائیںگے جودیگر پسماندہ طبقات کو مل رہے ہیں۔ جناب محمد محمودعلی نے بین الاقوامی اور قومی سطح پر منعقد کئے گئے تمام سروے کے مطابق کسی بھی قوم کی پسماندگی کو دور کرنے کے لئے اس کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ضروری ہے ۔اسی مقصد سے بانو نگر میں انگریزی میڈیم پرائمری اسکول قائم کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے جس کی تعمیری لاگت 5کروڑ دس لاکھ روپئے ہے۔3400اسکوئر میٹر پر تعمیر کئے جانے والا یہ اسکول تمام عصری سہولتوں سے لیز رہے گا ۔جناب محمد محمودعلی نے کہاکہ اس کے علاوہ دواقامتی اسکولس بھی یاقوت پورہ اسمبلی حلقہ میں قائم کئے جائیں گے ۔ پہلے مرحلے میں71اسکولس کے قیام کا فیصلہ لیاگیا ہے اور بہت جلد مزیدساٹھ اسکول کا بھی اعلان کیاجائے گا اور آنے والے تعلیم سال کے آغاز سے قبل 160اسکولس کے نشانہ کو بھی پورا کرلیاجائے گا۔اسکے علاوہ تحفظات کے معاملے میںچیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کانگریس کی طرح مسلمانوں کوعدالتی کشکمش میںڈھکیلنے کے بجائے بی سی کمیشن کے قیام کے ذریعہ بارہ فیصد تحفظات کی راہیںہموار کریں گے ۔ ایوان اسمبلی او رکونسل میںقرارد ادکی منظوری کے ذریعہ مرکز پر بارہ فیصد مسلم تحفظات کی فراہمی کے متعلق دبائو ڈالا جائے گا۔ این نرسمہا ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ پرانے شہر بالخصو ص یاقوت پورہ اسمبلی حلقہ میں عصری سہولتوں سے لیز انگریزی میڈیم اسکول قائم کرتے ہوئے یہاں کے نوجوانوں کی قابلیت کو ابھارنے کا عزم رکھتی ہے ۔ کوئی بھی ایم ایل سی اپنے فنڈ سے اتنی بڑی رقم جاری نہیںکرتا مگر محمود علی نے یہ کام صرف پرانے شہر کی بچوںکو تعلیم سے جوڑنے کے لئے کیا ہے۔ حکومت تلنگانہ کی فلاحی اسکیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ںسارے ملک میںریاست تلنگانہ کی حکومت ہی فلاحی اسکیمات پر 35ہزار کروڑ روپئے خرچ کرتی ہے۔ ہمیںیہ اعزاز حاصل ہے کہ ہم اقتدار میں آنے کے بعد معمرین اور معذورین کے وظائف میںاضافہ کیااور تعلیم پر پوری توجہہ مرکوز کرتے ہوئے اقامتی اسکولس قائم کرنے کافیصلہ بھی کیاہے۔ مسٹر نرسمہاریڈی نے کہاکہ گروکل اسکولس میںتعلیم حاصل کرنے والے بیس طالبات کا اس سال میڈیکل میںداخلہ عمل میں آیا۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے کہاکہ تعلیم کے بغیر زندگی ادھوری ہے اور اسکو مکمل کرنے کے لئے حکومت تلنگانہ کی جا نب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے استفادہ اٹھانے کی ضرورت ہے ۔ آنے والے دنوں میںبانو نگر پرائمری اسکول ریاست کا نمبرون اسکول بنے گا او ریہاں کے طلبہ ملک اور ریاست کانام روشن کریں گے۔ کلکٹر حیدرآباد راہول بوجا نے کہاکہ ماضی میں تعلیم کی کمی کے بعد بھی سرکاری ملازمتیں آسانی کے ساتھ مل جاتی تھیں مگر اب حالات یکسر تبدیل ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمتوں کے لیے کم سے کم تعلیمی قابلیت انٹر میڈیٹ ہوگئی ہے نوجوانو ں کو چاہئے کہ وہ تعلیم حاصل کرنے میںاپنی دلچسپی دکھائیں اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولتوں سے استفادہ اٹھاتے ہوئے ریاست کی ترقی کاحصہ بنیں۔راہول بوجا نے محمد محمودعلی کی جانب سے اسکول کی تعمیر کے لئے کثیر بجٹ کی فراہمی پر اظہار تشکر بھی کیا۔