مسلمانوں کو ریزرو ریشن دئے جانے کاآئینی طریقہ علیحدہ اوبی سی کوٹہ ہے : جسٹس وی ایشوریہ

نئی دہلی : گائے او رگوشت کی سیاست میں الجھا کر مسلمانو ں کے ساتھ تشدد کی وارداتوں کو انجام دئے جانے کے دور میں پسماندہ طبقات میں شامل مسلمانو ں کو ریزرو ریشن دیئے جانے کے مطالبہ کی مہم کاآغاز ہوگیا ہے ۔جس کی کمان او بی سی کمیشن حکومت ہند کے سابق چیر مین او رسپریم کورٹ کے سابق جسٹس وی ایشور یہ کو سونپی گئی ہے ۔

او بی سی تنظیموں نے ایک جوائنٹ ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس نے اتفاق رائے سے او بی سی مسلمانوں کو ۲۷؍ فیصد ریزروریشن دلوائے جانے کی وکالت کی ہے۔اس موقع پر جسٹس وی ایشوریہ نے کہا کہ مسلمانو ں کو ریزروریشن دیئے جانے کا واحد آئینی راستہ یہی ہے کہ انہیں ۲۷؍ فیصدکوٹہ الگ دیا جائے ۔

یہاں موجود بھائی چارہ سمیتی کے صدر بھائی مہربان قریشی نے کہا کہ او بی سی چاہے ہندو ہو ، مسلم ہویا دلت ہو ہمیں سب کو لے کر چلنا ہے ۔تاکہ ملک میں فر قہ پرستی کا ماحول ختم کیا جاسکے ۔اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھا جاسکے ۔انھوں نے کہا کہا کہ کچھ لوگ فساد میں دلتوں کا استعمال کرتے ہیں او ربعد میں انہیں کا استحصال کیا جاتا ہے۔اگر سب مل کر کام کریں توملک مستحکم ہوگا ۔

سمینار میں طے کیا گیا ہے کہ او بی سی کے زیر التواء مطالبات کو منوانے کیلئے وزراء سے وفد کی شکل میں ملاقات کیا جائے گا ا ور پسماندہ طبقات کے مسائل سے واقف کروایا جائے گا ۔