اولا کیاب واقعہ کے بعد سابق آئی پی ایس آفیسر سنجیو بھٹ کا طنز
حیدرآباد ۔ 24 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : گجرات سے تعلق رکھنے والے سابق آئی پی ایس عہدیدار سنجیو بھٹ نے جو اپنے بے باک تبصروں کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔ مودی بھکت اور سنگھیوں پر پھر ایک مرتبہ سخت تنقید کی ۔ انہوں نے وشوا ہندوپریشد سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی جانب سے مسلم ڈرائیور ہونے کے سبب اولا کار کو منسوخ کرنے کے دعویٰ پر ریمارک کیا کہ ایسے افراد کو پٹرول کا استعمال بھی ترک کردینا چاہئے ۔ وشوا ہندوپریشد سے وابستہ ابھیشک مشرا نے 20 اپریل کو انکشاف کیا تھا کہ اس نے صرف اس لیے اپنی کیاب منسوخ کردی کیوں کہ وہ ’’جہادی افراد ‘‘ کو رقم دینا نہیں چاہتا تھا ۔ اس نے سوشیل میڈیا پر اولا کیاب کو منسوخ کرنے کا اسکرین شاٹ بھی پوسٹ کیا جس میں ڈرائیور کا نام مسعود عالم درج ہے ۔ تاہم اولا کیاب کمپنی نے اس بات کی وضاحت کردی کہ وہ مذہب کی بنیاد پر عوام کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتی ۔ اس واقعہ پر سنجیو بھٹ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ سنگھی قوم پرستوں اور مودی ہے بھکتوں جنہیں مسلم اولا ڈرائیورس سے مسئلہ انہیں چاہئے کہ پٹرولیم اشیاء کا استعمال ترک کردیں ۔ کیوں کہ یہ اشیاء کسی نہ کسی مسلم ملک سے درآمد کی جاتی ہیں ۔ انہیں بابا رام دیو کے ’’ گاؤمتر ‘‘ سے متبادل ایندھن کی تیاری تک انتظار کرنا چاہئے ۔ سنجیو بھٹ نے ٹوئیٹر پر یہ ریمارک کیے ۔ جس کے بعد بھکتوں میں بے چینی پھیل گئی جب کہ ہر سیکولر ذہن رکھنے والے شخص نے اس ریمارک کا خیرمقدم کیا ۔ سنجیو بھٹ نے کٹھوعہ میں کمسن لڑکی کی عصمت پر حکومت اور بی جے پی کی خاموشی پر ریمارک کیا کہ اگر ہندو لڑکی کا کسی مسجد میں یہ حال کیا جاتا تو ہندوستان کا کیا ردعمل ہوتا ؟ سنجیو بھٹ نے ایسے وقت یہ ریمارک کیا جب اولا کیاب منسوخ کرنے والے شخص کی تصویر وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ سوشیل میڈیا میں عام ہوچکی ہے ۔ صرف ڈرائیور مسلمان ہونے کے سبب کیاب کو منسوخ کرنا تنگ نظری کی بدترین مثال ہے۔ سنجیو بھٹ کا کہنا ہے کہ اگر مسلمانوں سے نفرت ہی ہے تو پھر پٹرول اور پٹرولیم اشیاء کا استعمال ترک کردیں کیوں کہ یہ کسی نہ کسی مسلم ملک سے حاصل کیا جاتا ہے ۔ اسی دوران اولا کیاب کمپنی نے ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ اولاً ہمارے ملک کی طرح ایک سیکولر پلیٹ فارم ہے ۔ ہم ڈرائیورس اور کسٹمرس کے درمیان ذات پات ، مذہب اور جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں کرتے ۔ ہم تمام کسٹمرس اور ڈرائیورس سے خواہش کرتے ہیں کہ ایک دوسرے کا احترام کریں۔ ابھیشک مشرا کے ٹوئیٹر اکاونٹ پر دعویٰ کیاگیا ہے کہ وہ وشوا ہندوپریشد نظریات کا حامل ہے اور ڈیجیٹل اور سوشیل میڈیا اڈوائزر بھی ہے ۔ ٹوئیٹر پر اس کے 14 ہزار فالوؤرس ہیں جن میں مرکزی وزیر دفاع نرملا سیتا رامن ، وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان اور وزیر ثقافت مہیش شرما شامل ہیں۔ ابھیشک مشرا کے اس ٹوئٹ پر مختلف گوشوں سے سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور عوام نے اولا کمپنی سے مطالبہ کیا کہ مشرا کے اکاونٹ کو بلاک کردے ۔۔