مسجد پر بی جے پی کا پرچلم لہرانے کی کوششوں کے بعد اترپردیش میں ہلکی فرقہ وارانہ کشیدگی

میرٹھ:اترپردیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول اس وقت پیدا ہوا گیا جب پارٹی کارکنوں نے بی جے پی کا جھنڈہ مسجد پر لگانے کی کوشش کررہے تھے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اترپردیش کے بلند شہر میں واقع گاؤں چنچارائی میںیہ واقعہ پیش آیا جس کی آبادی 2000نفوس پر مشتمل ہے اور یہا ں پر ہندومسلم کی آبادی مساوی ہے۔

چہارشنبہ کی رات تقریبا 9:30کے بجے کے قریب کچھ نوجوان بی جے پی کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے ایک جلوس نکالا۔جلوس جب مسجد کے قریب پہنچا جلوسیوں میں کچھ لوگوں نے مسجد کی چھت پر بی جے پی کاجھنڈہ لگانے کی کوشش کی۔

جب کچھ مسلمانوں کی جانب سے اس پر اعتراض جتایا گیا تو اس کے نتیجہ میں تشدد کیاگیا‘ واقعہ کے وقت وہاں پر موجود محسن احمد نے ٹی او ائی کویہ بات بتائی۔

وقت پر پولیس نے پہنچ کر حالات کو مزید کشیدہ ہونے سے بچا لیا۔حادثہ کے بعد گاؤں میں خود ودہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے کیونکہ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ نوجوانوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ اگلی بار ہتھیار او تلوار کے ساتھ ائیں گے۔

جہانگیر آباد کے ایس ایچ او شیام ویر سنگھ نے کہاکہ پولیس اور پی اے سی کی بڑی جمعیت مسجداور گاؤں کے اطراف واکناف میں تعینات کردی گئی ہے اورواقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

درایں اثناء بی جے پی نے واقعہ سے خود کوالگ کرتے ہوئے کہاکہ کچھ غیرسماجی عناصر اس قسم کے واقعات کو انجام دینے کی فراغ میں ہیں۔