مسجد بلاشبہ انسانیت ، تہذیب اور ثقافت کا مرکز 

حیدرآبا-مسجد پائیگاہ اقبال الدولہ (اسپینی مسجد) بیگم پیٹ کی فن تعمیر اس کے اندرونی پُرسکون ماحول کو
آج غیر مسلم برادران وطن نے خراج تحسین پیش کیا اور اس تاثر کا اظہار کیا کہ مسجد بلاشبہ انسانیت کے ساتھ ساتھ تہذیب، ثقافت، مروت اور رواداری کا مرکز ہوتی ہے۔

ہماری مسجد کا معائنہ کیجئے پروگرام کے تحت غیر مسلم برادران وطن کے لئے آج اسپنی مسجد کے دروازے کھول دےئے گئے تھے۔

انہیں اسلام کی بنیادی تعلیمات اذان‘ نماز ‘ روزہ کے علاوہ مسجد کے مقام و مرتبہ کے ساتھ ساتھ یہاں انجام دی جانے والی سرگرمیوں سے واقف کروایا گیا۔

وضو کے متعلق بتایا گیا کہ اللہ کے حضور حاضر ہونے سے قبل اپنے آپ کو کس طرح سے پاک کیا جاتا ہے نماز کے ارکان رکوع و سجود کے متعلق تفصیل سے بتایا گیا۔

اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ذمہ داروں نے جن میں نواب فیض خان، جناب امجد قابل ذکر ہیں ‘ بتایا کہ مسجدوں کے معائنہ کی برادر وطن کو دعوت ملک بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہے اس سے پہلے مسجد قباء نانل نگر میں بھی اس کا اہتمام کیا گیا تھا ۔

جہاں مسجد میں پہلی مرتبہ غیر مسلم برادران وطن کو عید ملاپ تقریب میں مدعو کیا گیاتاکہ وہ واقف ہوسکیں کہ مسجد کیا ہے اور یہاں کیا جاتا ہے۔

اسپینی مسجد سے متعلق انہوں نے بتایا کہ 1902ء میں پانچویں امیر پائیگاہ اقبال الدولہ نے اس کی تعمیر کا آغاز کیا تھا جسے چھٹے پائیگاہ نواب سلطان العلوم بہادر نے اس کی تکمیل کروائی تھی۔

اس کا فن تعمیر مسجد قرطبہ اسپین اور جامع مسجد گلبرگہ کی طرز پر ہے۔ چنانچہ اسے اسپینی مسجد کا نام دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے موجودہ حالات میں یہ ضروری ہے کہ دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے برادران وطن کو اسلامی تعلیمات سے واقف کروایا جائے جب تک انہیں اپنے سے قریب نہ کیا جائے اس وقت تک یہ ممکن نہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ مسجد میں عبادت کے ساتھ ساتھ درس و تدریس کا بھی نظم رہتا ہے ۔

دنیا کا پہلا مدرسہ صفہ بھی مسجد ہی میں تھا خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غیر ملکی وفود سے بات چیت بھی مسجد کے صحن میں فرمایا کرتے اور مسائل کی یکسوئی بھی مسجد میں ہوتی تھی چنانچہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اس روایت کا احیاء کیا جائے ۔

جناب سید اختر نے بتایا کہ مسجد اسلام کا مرکز ہے ۔

اس تقریب کے اہتمام کا مقصد یہ ہے کہ برادران وطن کی غلط فہمیوں کو دور کیا جائے اور آپسی بھائی چارگی کو فروغ دیا جائے ۔