مسئلہ کشمیر مودی دور میں حل نہیں ہوا تو کبھی نہیں ہوگا

واجپائی کا فارمولا ہی مسئلہ کے حل کا واحد راستہ ۔ چیف منسٹر محبوبہ مفتی کا خطاب

جموں 28 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) یہ واضح کرتے ہوئے کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا اختیار کردہ راستہ ہی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا واحد راستہ تھا ‘ چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی نے آج ادعا کیا کہ اگر اس تنازعہ کو وزیر اعظم مودی کے دور میںحل نہیں کیا گیا تو یہ کبھی حل نہیں ہوگا ۔ محبوبہ مفتی نے آج شام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کو حل کرنے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے سوائے واجپائی کے اختیار کردہ راستے کے ۔ ہمیں اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں ( پاکستان کو ) بھی یہی راستہ اختیار کرنا ہوگا اگر ہم کو جموں و کشمیرکو موجودہ حالات سے باہرنکالنا ہے اور تشدد کو ختم کرنا ہے ۔ یہی واحد راستہ رہ گیا ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ یہ واحد موقع ہے جو تنازعہ حل کرنے کیلئے دستیاب ہوا ہے اگر یہ تنازعہ مودی کے دور میں حل نہیں ہوا تو یہ کبھی حل نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کل بھی کہہ چکی ہیں کہ اگر مودی کے دور میں ہمارا ملک اور پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام یہ مسئلہ حل نہیں کرلیتے ہیں تو یہ مسئلہ کبھی بھی حل نہیںہوگا ۔

انہیں پھر ہر وقت اس طرح کا طاقتور لیڈر دستیاب نہیں ہوگا جو ایسے فیصلے کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے بمشکل تمام تین ماہ بھی پورے نہیں کئے تھے کہ تشدد کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کا قصور کیا ہے کہ تین ماہ میں ایک انکاؤنٹر ہوا اور صورتحال ایسی ہوگئی جہاں خون خرابہ اور تشدد شروع ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے خلاف کسی نہ کسی بہانے سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں تاہم انہوںنے واضح کیا کہ ریاست کا ہندوستان کے دل میں ایک خصوصی مقام ہے اور کوئی بھی اس خصوصی مقام کو متاثر نہیں کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں یا زخمی ہوگئے ہیں ان کے والدین سے سوال کیا جانا چاہئے کہ وہ کس طرح کی آزادی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتیں کہ لوگ آزادی کسے کہتے ہیں۔ اگر آزادی ایسے حاصل کرنی ہے جہاں چھوٹے بچے اپنی بصارت سے محروم ہو رہے ہیں تو ان کے والدین سے یہ سوال کیا جانا چاہئے کہ کیا وہ نہ ملنے والی آزادی کیلئے ایسی قربانی دینا پسند کرینگے ۔