نئی دہلی:کل ہند مجلس اتحاد المسلمین صدر اسدالدین اویسی نے انڈین انسٹیٹوٹ آف ٹکنالوجی( ائی ائی ٹی ایس)اور مرکزی یونیورسٹیز کو کیمپس میں قومی گانوں پر مشتمل راک بینڈس کی تشکیل کے متعلق دی گئی ہدایت پر ایک بیان جاری کیا‘ جس پر چہارشنبہ کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہاکہ شدت پسند نظریات کے لوگ اور خود کو اس ملک میں غیر محفوظ سمجھنے والے افراد ملک کے مفاد میں لئے جانے والے اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں
۔اے این ائی سے بات چیت کے دوران بی جے پی کے قومی ترجمان نالین کوہلی نے اس ضمن میں پیدا ہوئے بحران پر سوال کھڑے کئے۔انہوں نے کہاکہ’’ اس قسم کی چیزوں پر تنازع یا کچھ اس طرح کے بیان کیوں دئے جاتے ہیں میں نہیں جانتا۔ اگر ہم آزادی کے 70سال کا جشن منارہے ہیں ‘ تو ہمیں کچھ ہٹ کرنے کی ضر ورت ہے۔ اسی ضمن میں نوجوانوں کو مشورہ دیاگیا ہے کہ وہ اس کے لئے میوزیک فیسٹول کا انعقاد کریں‘‘۔
انہوں نے کہاکہ’’ اگر مسٹر اویسی کو اس میں نقص نذر آتا ہے توپھر میں نہیں جانتا کہ ان کے لئے کیا کہنا چاہئے‘ کیونکہ صرف ایک چیز ہی انہیں حب الوطنی میں سنائی دیتی ہے وہ اکبر اویسی کی’ارے وہ بھارت کی پولیس‘ اور اس کے قسم کی باتیں جو انہوں نے کہی ہیں‘ جو مختلف میڈیا اؤٹ لیٹس پر دستیاب بھی ہیں۔
یہ حب الوطنی نہیں ہے جو ہمیں دیکھائی جارہی ہے اور یہ بھی حب الوطنی نہیں ہوتی کہ نعرے لگائے جارہے ہیں ’ افضل ہم شرمندہ ہیں‘ تیرے قاتل زندہ ہیں‘ یا پھر ’بھارت کے تکڑے تکڑے کردیں گے‘لہذا یہ شدت پسند نظریات ہیں۔ یہ لوگ ہر اس بات کی مخالفت کریں گے جو قومی مفاد میں ہو‘‘۔ اے ائی ایم ائی ایم صدر اسد اویسی نے منگل کے روز کہاکہ یونیورسٹیز کیمپس میں حب الوطنی راک بینڈس کی تشکیل کا مقصد حکومت اہم مسائل پر سے عوام کی توجہہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔