ایک کروڑ ملازمین اور وظیفہ یابوں کو اضافہ پر زبردست فائدہ ، جنوری 2016 ء سے عمل آوری
نئی دہلی ۔ 29 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) ایک کروڑ سے زائد مرکزی سرکاری ملازمین اور وظیفہ یابوں کیلئے ایک تحفہ کے طورپر کابینہ نے آج 7ویں پے کمیشن پر عمل آوری کو منظوری دیدی جس میں 23.5 فیصد مجموعی اضافہ کی سفارش کی گئی تھی۔ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ کابینی اجلاس کے فوری بعد وزیر فینانس ارون جیٹلی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’مرکزی حکومت کے تمام افسران ، ملازمین اور وظیفہ یابوں کو ( ساتویں پے کمیشن) 7 ویں سی پی سی کے ذریعہ ان کی تنخواہوں اور الاؤنس میں تاریخی اضافہ پر مبارکباد ‘‘۔ کابینہ کے اس اقدام سے مرکزی حکومت کے 50 لاکھ ملازمین اور 58 لاکھ وظیفہ یابوں کو فائدہ پہونچے گا ۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ پے کمیشن کی سفارشات پر یکم جنوری 2016 ء سے عمل آوری ہوگی ۔ پے کمیشن نے گزشتہ سال نومبر کے دوران جونیئر سطحوں پر بنیادی تنخواہ میں 14.27 فیصد اضافہ کی سفارش بھی کی تھی ۔ یہ شرح گزشتہ 70 سال کے دوران سب سے کم ہے ۔
چھٹویں پے کمیشن نے جونیئر سطحوں پر بنیادی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافہ کی سفارش کی تھی لیکن اُس وقت کی یو پی اے حکومت نے دوگنا اضافہ کے ساتھ 2008 ء سے عمل آوری کی تھی ۔ کابینہ نے آج اپنے اجلاس میں مجوزہ الاونسیس پر غور کے بعد مشاہرات میں مجموعی طورپر 23.55 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ تقریباً ایک کروڑ ملازمین اور وظیفہ یابوں کی تنخواہوں اور وظائف میں تازہ اضافہ سے سرکاری خزانہ پر 1.02 لاکھ کروڑ روپئے کا زائد بوجھ عائد ہوگا جو مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ڈی پی ) کا 0.7 فیصد حصہ ہے ۔ ابتدائی سطح کی تنخواہ کو موجودہ 7000 روپئے ماہانہ سے بڑھاکر 18,000 روپئے ماہانہ کردیا گیا ہے ۔ سب سے زیادہ تنخواہ کابینی سکریٹری کو دی جاتی ہے جو اب 90,000 روپئے ماہانہ سے بڑھ کر 2,50,000 روپئے ماہانہ ہوگئی ہے ۔ معتمدین کے پیانل نے ابتدائی داخلہ سطح کی اقل ترین تنخواہ 23,500 روپئے اور معتمدین سطح پر اعظم ترین تنخواہ 3,25,000 روپئے مقرر کرنے کی سفارش کی تھی ۔