ہماری جوڑی بے جوڑ ہے، مَیں عام آدمی اور وہ ماڈرن عورت: تیج پرتاپ یادو
پٹنہ 3 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) آر جے ڈی لیڈر تیج پرتاپ یادو نے کہاکہ وہ ایک عام اور سیدھے سادے آدمی ہیں، ان کی مرضی کے خلاف ایک شہری لڑکی ایشوریہ رائے سے ان کی شادی کردی گئی جس کے بعد سے وہ گھٹ گھٹ کر جی رہے ہیں اور گھٹن بھری زندگی گزار رہے تھے۔ پٹنہ کی سیول عدالت میں درخواست طلاق دائر کرنے کے دوسرے دن ان کا یہ ردعمل منظر عام پر آیا ہے۔ تاہم ایشوریہ رائے جوابی ردعمل کے لئے فوری طور پر دستیاب نہ ہوسکیں۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ نے کہاکہ وہ درخواست سے دستبرداری کے لئے رضامند نہیں ہوں گے جس پر 20 نومبر کے بعد سماعت شروع ہوگی۔ اُنھوں نے اپنے علیل اور زیرقید والد سے ملاقات کیلئے رانچی روانگی کے دوران پوتر یاترا کے مقام بودھ گیا میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’’مَیں اپنے والدین سے کہہ چکا تھا کہ فی الحال شادی کرنے کا میرا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن کسی نے بھی میری ایک نہ مانی۔ ہمارا (میاں بیوی) بے جوڑ جوڑا ہے۔ (کیوں کہ) میں ایک عام عادات و اطوار کا حامل معمولی انسان ہوں جبکہ وہ (بیوی ایشوریہ) دہلی میں پڑھی لکھی ایک ماڈرن عورت ہے۔ وہ میٹرو شہر میں زندگی گزار چکی ہے۔ ایشوریہ رائے خود ان (تیج پرتاپ) کی آر جے ڈی کی رکن اسمبلی چندریکا رائے کی دختر ہے۔ جس کے دادا داروغہ رائے 1960 ء کی دہائی میں بہار کے چیف منسٹر تھے۔ تیج پرتاپ ۔ ایشوریہ جوڑے کی شادی اسی سال 12 مئی کو ہوئی تھی۔ والد کی علالت کے درمیان اس فیصلے سے متعلق سوال پر تیج پرتاپ نے جواب دیا کہ ’گھٹ گھٹ کر جی رہا ہوں۔ کب تک کوئی ایسی زندگی گزار سکتا ہے‘۔ تیج پرتاپ نے کہاکہ گزشتہ دو ماہ سے ان کی اور بیوی کے درمیان بات چیت بھی بند ہے۔ اس سوال پر کہ چھوٹے بھائی تیجسوی نے اس مسئلہ پر کچھ نہیں کہا ہے؟ تیج نے جواب دیا کہ ہم ایسے شخصی مسائل پر نہیں صرف سیاست پر باتیں کرتے ہیں۔ تیج پرتاپ نے اپنی درخواست طلاق میں بیوی کی بے رحمی اور ظالمانہ رویہ کو علیحدگی کی وجہ بتایا ہے۔