چیف منسٹر نے اجین میں منعقد ہونے والے برہمن مہا کمبھ سے عین قبل اس بات کی وضاحت کی ہے۔ مذکورہ بڑی تقریب میں دیگر چیزوں کے ساتھ ایس سی ‘ ایس ٹی ایکٹ کے خلاف بھی احتجاج کا منصوبہ بنایاجارہا ہے۔
بھوپال۔ چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیو راج سنگھ چوہان نے جمعرات کے روز کہاکہ ریاست میں ایس سی ‘ ایس ٹی ایکٹ کا غلط استعمال کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجائے گااور مزیدکہاکہ جب تک تحقیقات نہیں ہوتی تب تک کوئی گرفتاری بھی نہیں ہوگی۔
چوہان کا یہ تبصرے ایسی وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل اعلی ذات والوں نے کانگریس او ربھارتیہ جنتا پارٹی دفاتر کے سامنے سیاہ پرچم لہراتے ہوئے احتجاج منظم کیاتھا اور پی ڈبیلو ڈی منسٹر رام پال سنگھ کے بنگلے میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی نتیجے میں پولیس کی برہمی کا انہیں سامنا کرنا پڑا تھا۔
چیف منسٹر جو بالاگھاٹ کے دورے پر تھے ‘ انہوں نے کہاکہ’’ سامنایا’ او بی سی ‘ ایس سی اور ایس ٹی کے حقوق کا ریاست میں خیال رکھا جائے گا‘‘۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ اس کے لئے کوئی خصوصی ہدایتوں کی ضرورت نہیں ہے اور یہی چیز انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر بھی دہرائی۔
چیف منسٹر نے اجین میں منعقد ہونے والے برہمن مہا کمبھ سے عین قبل اس بات کی وضاحت کی ہے۔ مذکورہ بڑی تقریب میں دیگر چیزوں کے ساتھ ایس سی ‘ ایس ٹی ایکٹ کے خلاف بھی احتجاج کا منصوبہ بنایاجارہا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=tOzpZfdjWsA
ایکٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کررہے ایس اے پی اے کے ایس کے پیٹرن ہیرالال ترویدی نے چوہان کے تبصرے کو ’انکھوں‘ میں دھول جھونکنا قراردیتے ہوئے کہاکہ چوہان سپریم کورٹ او رپارلیمنٹ کے خلاف بات نہیں کرسکتے
۔ترویدی نے کہاکہ ’’ اپنے اس بیان سے چیف منسٹر لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں‘‘اور مزید کہاکہ اس قانون کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔درایں اثناء مہابھارت کی کہانی مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے سابق چیف منسٹر بابو لال گور نے اعلی ذات والو ں کے مطالبات کی حمایت کی’’ عام زمرے کے لوگ جو ہمیں(بی جے پی) کو جیت میں مدد کرتے ہیں انہیں عدم انصاف کا احساس ہورہا ہے‘‘