مدھیہ پردیش میں سٹہ مارکٹ میں بی جے پی کے مقابلہ کانگریس کی جیت پر بھاؤ

بھوپال۔مدھیہ پردیش کا یہ الیکشن ہوش کے ناخن لینے کا ہوگا۔تین ہفتوں قبل بھوپال کے جس سٹہ بازار نے بی جے پی کو بہتر موقع دیاتھا اب اس کے رحجان میں اچانک تبدیلی ائی ہے او رکانگریس پرجیت کے بھاؤ میں اضافہ ہوگیاہے۔

ایک ماہ قبل سٹہ بازی کرنے والوں کے مطابق جو شخص بی جے پی کی جیت پر دس ہزار روپئے کا سٹہ کھیلتا ہے تو اس کو گیارہ ہزار روپئے پارٹی کے اقتدار میںآنے پر ملتے تھے اور اگر کوئی چارہزار چار سو روپئے کانگریس کی جیت پر لگاتا تھا تب دس ہزار روپئے اس شخص کو دئے جاتے تھے۔

اس ہفتہ سٹہ بازاری حکومت کون تشکیل کررہا ہے اس پر نہیں بلکہ سیٹوں کے اعداد وشمار پر سٹہ لگارہے ہیں۔ایک سٹہ بازاری نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ’’ اگر کسی بھی پارٹی کو واضح کااکثریت نہیں ملتی ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ کسی کی حکومت تشکیل پائے ۔

سٹہ بازی کا سلسلہ جاری ہے اور الیکشن کے موسم میںیہ عروج پر رہتی ہے‘‘سٹہ بازی کرنے والوں نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ رحجان متضاد ہے‘ مگر مارکٹ میں 116سے زائد کانگریس اور 102بی جے پی پر لوگ سٹہ کھیل رہے ہیں۔

ایک سٹہ باز نے کہاکہ ’’ جو کوئی بھی کانگریس یا بی جے پی کی جیت پر پیسہ لگاتا ہے اس کی جیت پر پیسے دوگنے ہوجاتے ہیں‘‘ او رمزیدکہاکہ رحجان پچھلے کچھ دنوں میں اس وقت تبدیل ہوا ہے جب انتخابی مہم نے شدت اختیار کی ہے۔

مذکورہ سٹہ باز نے ہی ایک ماہ قبل ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ ایک مرتبہ امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہوجائے اس کے بعد قیمت میں اتار چڑھاؤ شروع ہوجائے گا‘ ’’ مگر ہمیں امید ہے کہ رحجان اسی طرح برقرار رہے گا‘‘۔

ہر الیکشن میں سٹہ بازار کروڑ ہا روپئے کا ہوتا ہے۔

سٹہ نہ صرف فون پر کھیلا جاتا ہے بلکہ ویب سائیڈ او رایپس کے ذریعہ بھی جاری ہے۔

افیسر کا کہنا ہے انہیں پکڑنا مشکل ہوتا جارہے کہ کیونکہ ایسے گینگ اپنے مقامات تبدیل کرتے رہتے ہیں