مدھیہ پردیش : سرکاری دواخانہ میں نرس کی لاپرواہی سے زچہ کی بچہ دانی اور آنتیں باہر ، نرس معطل

مدھیہ پردیش کے عیساگڑھ ہیلتھ سینٹر میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں ایک نرس کی لاپروائی کے سبب ایک ماں اور اس کے بچے کی موت ہو گئی۔ ڈلیوری کے لئے اسپتال پہنچی ایک خاتون کے پیٹ کو نرس نے اتنی تیز دبایا کہ بچے کے ساتھ خاتون کی بچہ دانی اور آنتیں بھی باہر آگئی۔ اتنا ہی نہیں نرس نے خاتون کی آنت کو ایک اخبار میں لپیٹا اور اس کے اہل خانہ سے کہا کہ اگر 15 منٹ میں اشوک نگر پہنچ جاوگے تو جان بچا لوگے۔

خاتون کے اہل خانہ اشوک نگر اسپتال پہنچے تو وہاں سے انہیں بھوپال ریفر کر دیا گیا، جہاں خاتون کی موت ہو گئی۔ خاتون کی موت کے بعد اہل خانہ نے عیساگڑھ ہیلتھ سینٹر پر جم کر ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر سی ایم ایچ او نے بی ایم او اور نرس کو معطل کر دیا۔ اس سے پہلے بھی ایسے ہی ایک معاملہ میں ایک زخمی کو سر میں ٹانکے لگانے کے بجائے اخبار میں لپیٹ کر ریفر کر دیا تھا۔

حاصل ہوئی اطلاعات کے مطابق پنکی کو ڈلیوری کے لئے عیساگڑھ ہیلتھ سینٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ پنکی کو نارمل ڈلیوری کے لئے نرس پرتیبھا ساہو اسے اندر لے گئی۔ پنکی کے شوہر بھوپیندر اور دیگر رشتہ دار وہیں موجود تھے۔ رشتہ داروں نے بتایا کہ نرس نے پنکی  کا پیٹ اتنی تیز دبا دیا کہ بچہ دانی اور آنت تک باہر آگئی۔ اس کے بعد نرس باہر آئی اور بتایا کہ پنکی کی صحت سنگین ہے اور اسے دوسرے اسپتال میں لے جانا ہوگا۔

وہیں جب پنکی کو باہر لایا گیا تو نرس نے اہل خانہ کو کچھ ماس کے ٹکڑے اخبار میں لپیٹ کے دئے اور بولا کہ اگر 15 منٹ میں اشوک نگر پہنچ گئے تو پنکی کی جان بچ سکتی ہے۔ اشوک نگر میں بھی خاتون کا علاج نہ ہو پانے کے بعد اسے بھوپال ریفر کیا گیا، جہاں راستے میں ہی پنکی کی موت ہو گئی۔

پنکی کی موت کے بعد اہل خانہ نے عیساگڑھ ہیلتھ سینٹر پر جم کر ہنگامہ کیا۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر سی ایم ایچ او نے بی ایم اور اور نرس کو معطل کر دیا۔