مدھیہ پردیش: ایک مسلمان کی شادی کا ہندو دعوت نامہ جین مینو کے ساتھ

جھابوا:ایک مسلم خاندان نے ضلع جھابوا کے ایک چھوٹی گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد کو مٹانے کے لئے آگے آتے ہوئے اپنے بیٹے کی شادی کا دعوت نامہ ہندوکارڈ اور جین مینو کے ساتھ تقسیم کیا۔دولہے کے والد محمد شبیر مکرانی نے شادی کی دعوت دی جو چہارشنبہ کے روز گنگا جمنی تہذیب کی بنیاد پر منعقد کی گئی تھی۔

دولہے محمد سلیم اور اس کے بڑے بھائی محمد عارف نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ امن کے پیغام کے ساتھ شادی کی تقریب کا انعقاد عمل میں لایاجائے۔ ایچ ٹی کی خبر کے مطابق سلیم نے کہاکہ’’ ایک ماہ قبل معمولی بات پرہندومسلم تصادم پیش آیاتھا۔ بڑی تعداد میں لوگ پتھراؤ کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔

واقعہ کے بعد تناؤ ہوگیاتھا۔لہذا میں نے فیصلہ لیا کہ میں تمام ہندو‘ جین اور مسلمانوں کو یکجا کرکے غیرسماجی عناصر کے منصوبوں کو ناکام بناؤں‘‘۔سلیم نے مزیدکہاکہ جب میں نے دعوت نامہ پرنٹ کرانے کا کیاتو اس میں کارڈپر رادھا کرشنا کی تصوئیر اور ان کے والد اور بھائی تصوئیر ایک طرف چسپاں کرنے کا فیصلہ لیا۔ ’’ ابتداء میں میرے والد نے اس عمل پر خاندان والوں او ردیگر رشتوں کے ردعمل کے متعلق متوجہ تھے۔

کچھ رشتہ داروں نے اس پر اعتراض جتایا مگر میرے گھر والوں نے اس کو میرا فیصلہ بتایا‘‘۔تمام مہمانوں نے اس اقدام کی ستائش کی ‘ ارن جین نے کہاکہ اس شادی کی وجہہ سے علاقے میں گنگا جمنی تہذیب کا احیاء عمل میں آیا۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہمارے سماج میں کھانے پینے کے متعلق کافی تحدیدات ہیں مگر اس شادی میں نے کھانے کالطف اٹھایا‘‘