مدرسہ کے طلباء اور اساتذہ کو قیدی بنانا قابل افسوس : مولانا اسرار الحق قاسمی

نئی دہلی : جھارکھنڈ کے بوکارو اسٹیشن سے تلنگانہ جا نے والی ٹرین سے ۸۷؍ بچوں اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے ۶؍حفاظ کرام کو جو بچوں کو مدرسوں میں داخلہ کروانے کیلئے جارہے تھے ، انہیں مقامی ریلوے پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے شبہ میں ٹرین سے اتا ر کر پوچھ تاچھ کیا ۔جس ملک کے مسلمانوں میں بے چینی پائی جارہی ہے ۔اس معاملے میں معروف عالم دین او رممبر پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی طور پر پولیس کی کارروائی نا مناسب ہے اور تعلیم حاصل کرنے کیلئے جانے والے بچوں او ران کے اساتذہ کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کرنا نا مناسب ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب بچوں نے خود کہہ دیا ہے کہ وہ تعلیم حاصل کرنے جارہے ہیں تو معاملہ صاف ہوگیا ۔

مگر پولیس نے انہیں بلا وجہ روکے رکھا جس کے سبب انہیں ذہنی شدید تکلیف ہوئی ۔مولانا قاسمی نے کہا کہ ہم اگرخود کو قانونی اعتبار سے مضبوط رکھیں تو کسی بھی قسم کی مصیبت کا سامنا کرنے سے بچ سکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ابھی ایک ہفتہ قبل ہی بہار میں اسی قسم کا ایک واقعہ رونما ہوچکا ہے جس میں چھوٹے معصوم بچوں کو لیجانے والے علماء کرام کو اسمگلنگ کے شبہ میں گرفتار کرلیا ۔لہذا ہمیں خود احتیاط تدابیر اختیارکرنی چاہئے ۔دوسری اہم بات یہ کہ اب دینی تعلیم کے ادارہ تقریبا ہر علاقہ میں قائم ہیں ایسے میں حصول تعلیم کیلئے دور دراز کے شہروں میں بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے ۔