دیوبند : دارلعلوم دیوبند میں کل ہند رابطۂ مدارس کے اجلاس کے دوران ادارہ کے مہتمم و دیگر علماء کرام نے تمام مدارس کو اپنے تحفظ و اصلاح کے لئے پختہ اور انقلابی اقدامات کرنے کی نصیحت کی او رکہا کہ مدارس کے انتظامی او ر فکری آزادی کی بقاء کے لئے بیدار رہنے کی سخت ضرورت ہے ۔اسی کے ساتھ مدارس کے خلاف کی جانے والی سازشوں کے مقابلہ کے لئے پر عزم رہنا چاہئے۔اور حکومتی امدادکے لئے ہر ممکنہ اجتناب کرنا چاہئے۔
اس موقع پر مدارس کے لئے ایک آٹھ نکاتی اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے۔اجلاس کے دوران مرکزی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیاگیا ہے کہ مدارس کے خلاف کی جانے والے منفی پروپیگنڈہ پر روک لگائی جانی چاہئے۔
دارالعلوم دیوبند میں منعقدہ کل ہند رابطہ مدارس سے اجلاس میں موجود آٹھ ہزار سے زائد مدارس سے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ابو القاسم نعمانی نے کہا کہ تمام مدارس کے ذمہ داران موجودہ حالات کے پیش نظر اپنا لائحہ عمل مرتب کریں او راداروں کے تحفظ و اصلاح کے لئے انقلابی اقدامات کریں۔
اور اپنے اکابرین کے طریقہ عمل پر کاربند ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے ملک میں منفی عزائم کی وجہ سے جو حالات پیداہوئے ہیں اس کے پس منظر میں مدارس اور ان کے ذمہ داران کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہوگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ مدارس کے خلاف کی جانے والی ریشہ دوانیو ں پرسخت نظر رکھنے کے علاوہ حکومتی امداد سے بھی اجتناب نہایت ضروری ہے۔ مولانا نعمانی نے کہا کہ مدارس کے نصاب کا ڈھانچہ جس بنیاد پر قائم ہے اس کو اسی طرح باقی رکھنا نہایت ضروری ہے۔
او رعلماء میں علم و فکر کی گہرائی او راخلاق و کردار کی پختگی کا با قی رہنا نہایت ضروری ہے۔اجلاس کے دوران اسلامیہ عربیہ کے ناظم عمومی مولانا شوکت علی قاسمی نے رپورٹ پیش کی او رہندوستان کی مختلف ریاستوں میں صوبائی مدارس رابطہ کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔