کوئمبتور: ایک سینئر پولیس عہدیدار نے پڑوسی ضلع تریپورہ میں مخالف شراب احتجاج کے دوران تشدد کے بعد ایک عورت کو تمانچہ رسید کیا ‘ پولیس عہدیدار کی یہ حرکت میں کیمرے میں قید ہوگئی جس پر سخت اعتراض کیاجارہا ہے ۔
مذکورہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب پچھے رات شاملا پورم میں عوام کے ایک گروپ جس میں خواتین بھی شامل تھے نے ریاستی حکومت کی نگرانی میں چلائے جانے والی ٹی اے ایس ایم اے سی شراب کی دوکان کو علاقے سے ہٹانے کے لئے راستہ روک کر احتجاج کیا۔
جب احتجاجیو ں نے راستے سے ہٹانے سے انکار کردیا تب ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس پانڈیہ راجن نے ایک عورت کو تھپڑ رسید کرنے کے بعد دیگر دو کو ڈھکیل دیاور ان سے کہاگیا کہ وہ سڑک سے ہٹ جائیں۔
پولیس کی اس حرکت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ شروع کردیا‘ جس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔پولیس نے کہاکہ اس مدبھیڑ میں تین لوگ بری طرح زخمی ہوگئے جن میں سے ایک اسپتال میں زیرعلاج ہے۔
ویڈیو کے مطابق جو حرکت وائیرل ہوئی ہے اس پر مختلف سیاسی جماعتوں بشمول ڈی ایم کے نے ’پولیس کی بربریت ‘ کی مذمت کی
۔پولیس کے اقدام کے خلاف آج بھی علاقے کی تمام دوکانیں بند رہیں۔
عورت کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ مدراس ہائی کورٹ تک پہنچ گیا‘ سماجی کارکن ٹریفک راما سوامی اور پی ایم کے سے وابستہ رکن کے بالو نے جہاں پر پولیس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
اس مسلئے پر خصوصی توجہہ کے ساتھ چیف جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس ایم سند ر نے درخواست پر سنوائی کرنے کی منظوری دیدی۔
https://www.youtube.com/watch?v=aDd5wReE3ck