احمد آباد:مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کئے جانے والے جی ایس ٹی کی مخالفت میں احتجاج کے پیش نظراحمد آباد کے بڑے بازار اور ریاست کے معروف تجارتی مراکز جمعرات کے روز بند بھی رہے۔
تاجرین کا احتجاج کھانے اور کپڑے پرلگائے گئے غیر ضروری ٹیکس جس سے نقصان کا خدشہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔احمد آباد کے بڑے بازار جیسے مدھوپورا‘ کالو پور‘ ریلیف روڈ اور گاندھی روڈ بند رہے کیونکہ مذکورہ بند مختلف ٹریڈ باڈیز کی جانب سے اعلان کیاگیا تھا۔
وہ ٹریڈرس احتجاج میں شامل ہوئے ہیں جو ایک ہفتہ قبل تک فعال تھے۔ ریلیف روڈ او رگاندھی روڈ کی بھی مارکٹ کے علاوہ شہر کے بڑے تجارتی مراکز بھی الکٹرانک اشیاء جات پر28فیصدجی ایس ٹی کے خلاف احتجاج میں بند رہے۔ نائب صدرریلیف روڈ الکٹرانک اسوسیشن سنیل متوانی نے کہاکہ’’ ٹیکس کا بوجھ ضرورت سے زیادہ ہے۔
ٹیکس انتظامیہ زمینی حقیقت سے واقف نہیں ہے۔ جی یس ٹی نئے اوتار میں انسپکٹر راج کی شروعات ہے‘ جس سے رشوت خوری میں اضافہ ہوگا‘‘۔ خشک میوے اور کرانہ اسوسیشن نے بھی پورے گجرات میں اپنا کاروباربند رکھا۔وہ خشک میوؤں پر 12فیصد کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔
ڈرائی فروٹ اسوسیشن چیرمن ہتیش پریانی اور للت شاہ وائس چیرمن اسوسیشن نے کہاکہ
ٹریڈرس جی ایس ٹی کا خیرمقدم کرتے ہیں مگر وہ 12فیصد جی ایس ٹی کے خلاف ہیں‘‘۔پریانی نے کہاکہ ’’ انتظامیہ سے ملاقات کرتے ہوئے ٹیکس میں کمی کے متعلق متعدد کوششوں کے باوجود ‘ ہمیں محسوس ہورہا ہے کہ ہماری کوئی سننے والا نہیں ہے۔
ہم اس بند کے ذریعہ انتظامیہ کی توجہہ اپنی جانب مبذول کروانے کی کوشش کررہے ہیں کے کس طرح ہماری زندگی اور اس سے کئی لوگ متاثر ہورہے ہیں‘‘۔
تقریبا75,000ٹیکسٹائل ٹریڈرس نے سورت میں کپڑے پر پچانچ فیصد ٹیکس کے مرکز کے فیصلے کے خلاف ٹیکس کے اس نئے دور میں احتجاج کیا۔فیڈریشن آف سورت ٹیکساٹل ٹریڈرس اسوسیشن( ایف او ایس ٹی ٹی اے) نے جمعہ کے روز ایک ریالی کا اہتمام کیاتاکہ مستقبل کی احتجاجی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔جوناگڑ‘ جیت پور‘ ویروال اور دیگر تجارتی مراکز میں بھی بند رکھا گیا۔