نیویارک( یوایس):ایک چونکادینے والے واقعہ کے متعلق انکشاف کیاگیا ہے کہ جاریہ ماہ کے اوائل میں افسانوی باکسر محمد علی کے بیٹے کو فلوریڈا ائیرپورٹ کے ایمگریشن عہدیدادروں نے گھنٹوں تک حراست میں رکھا اور بارہا ان کے مذہب کے متعلق سوالات کئے
۔محمد علی جونیر44‘ اور ان کی ماں خلیلہ کاماچو علی‘ محمد علی کی پہلی بیوی جمیکا میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد 7فبروری کو جب فورٹ لاؤڈیر ڈیل ہالی ووڈ انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچے ‘اور کسٹمس میں جانے کے دوران ان کے عربی ناموں کی وجہہ سے انہیں پہلے تو بازو ہٹادیاگی ۔
یو ایس ٹوڈے اور علی کے گھریلو وکیل کریس منسینی کے حوالے سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔کاماچو علی کو اپنے سابق شوہر محمدعلی کے ساتھ لی گئی تصوئیر دیکھانے کے بعد چھوڑدیاگیا ‘ تاہم بیٹا اس معاملے بدنصیب رہا اور اسے دوگھنٹوں تک محروس رکھا گیا‘ جبکہ اس سے بارہا اس بات کا سوال کیاگیاکہ ’’تمہارا نام کہا ں سے حاصل کیا؟ اور کیاتم مسلمان ہو؟‘‘۔
جب جونیر علی نے جواب میں کہاکہ ہاں وہ ایک مسلمان ہے ‘ عہدیدار نے اس کے مذہب ک متعلق سوالات کئے اور پوچھاکہ ان کی پیدائش کہاں پر ہوئی ہے۔مناسینی نے کہاکہ وہ علی کی فیملی اس واقعہ پر ایک قانونی وفاقی شکایت درج کرنے پر غور کررہے ہیں اور اس بات کابھی جائزہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ جونیر علی کے طرح اورکتنے لوگ اس طرح کی ہراسانی کا شکار ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ’’ تصور کی جائے جب ائیر پورٹ پر پہنچے اور اپ سے مذہب کے متعلق پوچھا گیا تو کیا ہوگا‘‘۔انہوں نے اس بات پر بھی زوردیا صاف طور پر اس طرح تیار کئے گئے اس کا جواب جو عہدیدار سننا چاہتے ہیں وہی ہوگا‘ انہوں نے مزیدکہاکہ جونیر علی اور کاماکاچو دنیا بھر میں گھومنے کاتجربہ رہنے کے باوجودکبھی اس طرح کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
انہوں نے کہاکہ ’’ ی ٹرمپ کے متنازع مسافرین امتناع کا یہ راست اثر ہے‘‘۔