محرم کے بغیرخواتین کے حج پر جانے کے فیصلے کا وزیراعظم نے ’من کی بات ‘ میں خیر مقدم کیا

نئی دہلی۔ محرم کے بغی رسفر حج پر جانے کی پالیسی کا وزیراعظم نریندر مودی نے خیرمقدم کیا ہے جس سے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کافی خوش ہیں اور ان کے حوصلے کافی بلند ہیں۔ وزیراعظم نے آکاشوانی کے اپنے خصوصی پروگرام’’ من کی بات‘‘ میں بطور خاص سفر حج پر بغیر محرم کے جانے والی پالیسی کا ذکر کیا۔ انہو ں نے کہاکہ ہماری حکومت نے سفر حج کے دوران کسی مسلم خاتون کو اپنے ’’مردگارجین‘‘ کے بغیر جانے کی پابندی جسے ’ محرم‘ کہاجاتا ہے تو اس پر توجہ دی ہے ۔ آزادی کے 70سال بعد بھی یہ امتیازقائم تھا۔اقلیتی وزرات نے اب اس پر پابندی کو ختم کردیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے وزرات کو مشورہ دیا کہ جن خواتین نے درخواست دی ہے ان کو خصوصی طور پر سفر حج روانہ کیاجائے ۔ واضح رہے کہ نئی حج پالیسی کے تحت اقلیتی وزیربرائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کے زیر نگرانی کمیٹی نے فیصلہ لیاتھا کہ ہندوستان کی مسلم خاتون کہ جس کی عمر45سال سے زیادہ ہے ‘ اگر وہ چاہئے تو کم ازکم چار خواتین والے گروپ کے ساتھ بغیرمحرم کے سفرحج پر جاسکتی ہے۔ حالانکہ اس فیصلہ پر کافی بنگامہ آرائی بھی ہوئی تھی اور اس کو بھی شریعت میں مداخلت قراردیاجارہاتھا لیکن کی اور یہ تک کہہ دیا کہ جس کا مسلک اجاز ت دے وہ جائے اور جس کا مسلک اجازت نہ دے اس کے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہے ۔ اس کے ساتھ ہی مسٹر نقوی نے یہ بھی وضاحت کردی تھی کہ ہندوستان کے علاوہ دوسرے مسلم ممالک میں بغیرمحرم کے خواتین سفر حج پر جاتی ہیں صرف ہندوستان میں اس قسم کی پابندی تھی جو اب ہٹادے گئی ہے۔

اس کے بعد معاملہ نرم پڑگیاتھا۔ دوسری بات یہ تھی کہ اس نئی حج پالیسی کے بنانے میں تقریبا سبھی بڑے جماعتوں سے مشورہ کیاگیا تھا اور یہ مشورہ کمیٹی نے لیاتھا جس کے بعد یہ چیز سامنے ائی ہے۔ بہر کیف اس سلسلہ میں مسٹر نقوی نے انقلاب بیورو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اب تک 1340مسلم خواتین نے بغیرمحرم کے سفر حج پر جانے کی درخواست دی ہے چنانچہ وزیر اعظم کے مشورے کے مطابق ان تمام خواتین کو خصوصی کوٹہ کے تحت سفر حج پر روانہ کیاجائے گااور ان کو قرعہ اندازی سے الگ رکھا جائے گا۔

کیایہ ائندہ سال بھی جاری رہے گا؟ اس سوا ل پر مسٹر نقوی نے کہاکہ یقیناًیہ ائندہ سال بھی ہوگا۔ انہو ں نے کہاکہ اس مرتبہ لوگوں کومعلومات کی کم ہوپائی ہے کہ جس کی وجہہ سے درخواست امید سے کم ائی ہیں لیکن ائندہ سال یقینی طور پر اس میں اضافہ ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے لئے اور ہماری پوری وزرات کے لئے فخر کی بات ہے۔