محبوبہ مفتی نے کہاکہ’’ اگر دہلی 1987کی طرح عوام کے حق رائے دہی کو مستردکرتی ہے‘ اور اگر اس طرح تقسیم ا ور مداخلت کی کوششیں کرتی ہے ‘ پھر 1987میں کی طرح صلاح الدین او ریسین ملک پیدا ہونگے۔ اگر وہ پی ڈی پی کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو خطرناک نتائج سامنے ائیں گے‘‘
سری نگر۔جموں او رکشمیر کی سابق چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز دہلی کو انتباہ دیا ہے کہ’’اگر دہلی 1987کی طرح عوام کے حق رائے دہی کو مستردکرتی ہے‘ اور اگر اس طرح تقسیم ا ور مداخلت کی کوششیں کرتی ہے ‘ پھر 1987میں کی طرح صلاح الدین او ریسین ملک پیدا ہونگے۔
#WATCH: Former J&K CM M Mufti says'Agar Dilli ne 1987 ki tarah yahan ki awam ke vote pe daaka dala, agar iss kism ki tod fod ki koshish ki,jis tarah ek Salahuddin ek Yasin Malik ne janm liya…agar Dilliwalon ne PDP ko todne ki koshish ki uski nataish bahut zyada khatarnaak hogi' pic.twitter.com/LmC7V4OwN2
— ANI (@ANI) July 13, 2018
اگر وہ پی ڈی پی کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں تو خطرناک نتائج سامنے ائیں گے‘‘۔ اس بات پر زوردیتے ہوئے کہاکہ ’’دہلی کے بغیر‘‘ جموں کشمیر میں کوئی بریک او راتحاد ممکن نہیں ہے مفتی نے کہاکہ پی ڈی پی جوں کی توں ہے اور ’’ گھریلو کشیدگی توہوتی ہے جس کو حل کرلیاگیا ہے‘‘۔
سری نگر میں شہیدوں کے قبرستان کے باہر وہ محبوبہ میڈیا سے بات کررہی تھیں۔۔ کشمیرمیں جولائی 13کو یوم شہیداں کے طور پر منایا جاتا ہے‘ جس روز ڈوگرا فورسس کے کشمیری شہیدوں کی یاد کا دن ہوتا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ’’کشمیر میں عوام کے لئے ان شہیدوں نے اپنی جان قربان کردی ہے۔
میں یہاں پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ائی ہوں اور دعاگو ہوں کہ عوام کے حقوق سلامت رہیں‘ جن کے لئے ہماری بہادر جوانوں نے قربانی دی تھی‘‘۔ مفتی کا یہ ردعمل پارٹی کے ان چار اراکین اسمبلی کے بیان کے بعد آیا ہے جنھوں نے پارٹی قیادت پر الزام عائد کرتے ہوئے پارٹی کوخاندانی میراث بنالینے کی بات کہی تھی۔
پارٹی کے رکن قانون ساز کونسل یاسر ریشی جنھوں نے کشمیر میں ’’ دو خاندانوں کی سیاست کا خاتمہ‘‘ کہاتھا کو جمعرات کے روز بندی پور ضلع کی صدرات سے ہٹادیاگیا ہے جس کے متعلق پارٹی کے اندرونی خلفشار کی پہلی تصوئیر کہاجارہا ہے۔
محبوبہ کے بیان کے فوری بعد سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کرکے مرکزی کو دی جانے والی محبوبہ مفتی کی دھمکی کومزاحیکہ خیز قراردیتے ہوئے کہاکہ مفتی انتظامیہ میں ریاست میں دہشت گردی پروان چڑھی ہے۔ درایں اثناء علیحدگی پسندقائدین کو ان کے گھر وں میں نظر بند رکھا گیاہے