محبوبہ مفتی کی دھمکی ! اگر ارٹیکل 370اور 35ائے ہٹا دیا گیا تو جل اٹھے گا ملک

2019کے لوک سبھا انتخابات کے اپنے منشورمیں یہ کہا ہے کہ 370اور 35ائے کو کشمیر سے ہٹادیا جائے گا ، اس پر ٹویٹ کر تے ہوئے کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا کہ پہیلے سے جموں کشمیر بارود اور بموں کی ڈھیر پر بیٹھا ہے آگر یہ دفعہ ہٹایا گیا تو صرف جموں کشمیر ہی نہیں بلکہ پورا ملک جل اٹھے گا ، میں گذارش کرونگی کہ بی جے پی والے آگ سے کھیلنا بند کریں ۔
بی جے پی نے سال 2019 کے عام الیکشن سے پہلے جاری اپنے انتخابی منشورمیں 35 اے ہٹانے کا وعدہ کیا ہے۔ گزشتہ تین چارسالوں میں کئی بارکشمیرکے ضمن میں 35 اے کا ذکر ہوتا رہتا ہے۔ یہ متنازعہ مدعا سرخیاں بنتا رہا ہے۔ فی الحال یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیرالتوا ہے۔ ساتھ ہی جموں وکشمیر کے لیڈران ان دفعات کو ہٹائے جانےکی بات سامنے آنے پرسخت ناراضگی کا بھی اظہارکرتے ہیں۔
آرٹیکل 35 اے جموں وکشمیرکےشہریوں کوخصوصی اختیاردیتا ہے۔ جموں وکشمیرمیں اس آرٹیکل میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی مخالفت ہورہی ہے۔ حالیہ الیکشن میں بھی جموں وکشمیرکےسیاسی جماعتوں نے35 اے کوایک بڑا مدعا بنایا ہوا ہے، وہ اسے ہٹانےکے کسی بھی اقدامات کے خلاف ہیں۔
دفعہ 35 اے ہندوستانی آئین کا وہ آرٹیکل ہے، جو جموں وکشمیراسمبلی کولےکرالتزام کرتا ہے۔ یہ ریاست کویہ طے کرنے کی طاقت دیتا ہے کہ جموں کا مستقل شہری کون ہے؟ ویسے 1956 میں بنے جموں وکشمیرکے آئین میں مستقل شہریت کومتعارف کیا گیا تھا۔ یہ آرٹیکل جموں وکشمیرمیں ایسے لوگوں کوکوئی بھی پراپرٹی (جائیداد) خریدنے یا اس کا مالک بننے سے روکتا ہے، جووہاں کےمستقل شہری نہیں ہیں۔ آرٹیکل 35 اے جموں وکشمیر کے غیر مستقل شہریوں کو وہاں سرکاری نوکریوں اورسرکاری امداد سے بھی محروم کرتا ہے۔
(سیاست نیوز)