نئی دہلی: مر کزی حکومت مسلمان ہند کے شریعت پر یلغار کر رہی ہے۔حال میں صدر جمہوریہ نے لوک سبھا میں کہا کہ کئی صدیوں سے مسلم خواتین پر ظلم و زیادتی ہو رہی ہے ۔حکومت نے طلاق ثلاثہ بل لو ک سبھا پیش کر دیا گیا ہے۔۔مجھے امید ہے کہ مسلم خواتین کی عزت نفس اور حوصلہ کے ساتھ زندگی گذار سکے گی۔مگر مسلم خواتین نے اس بل کو مسترد کر دیا ۔
اور ملک بھراس کے خلاف میں احتجاج کر نے لگے۔دہلی میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا ولی رحمانی کی نگرانی میں ایک اجلاس منعقد ہوا۔اس اجلاس میں کہا گیا کہ مودی حکومت اس بل کو خواتین کے مفاد میں بتا رہی ہے تو وہیں خود خواتین اس بل کو خلاف شریعت بتا یا اور احتجاج پر اتر آئی ۔اس بل کی مخالفت میں اگلے ماہ جلسے منعقد کئے جائیں گے۔
او ر چار مارچ کو خصوصی میٹنگ رکھی گئی ہے۔اس موقع پر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے قومی سکریٹری مولانا فضل الرحیم نے اپنی خطاب میں کہا کہ صدر جمہوریہ کا بیان شریعت کی توہین ہے۔کیو ں کہ اسلام ہی خواتین کو صحیح معنوں میں عزت و وقار دیا ہے۔انہوں نے ائمہ کرام سے ااپیل کی ہے کہ طلاقہ ثلثہ کو شریعت کی روشنی بیدار کریں ۔بورڈ کی خاتون ونگ رکن ممدوحہ ماجد نے کہا کہ تمام مسالک اور طبقوں کو طلاقہ ثلاثہ بل کے بارے میں بتائیں ۔
بورڈ کے رکن کمال فاروقی اور مفتی اعجاز قاسمی نے بتا یا کہاا س بل کے خلاف ملک گیر تحریک اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جا نا چاہئے۔
اس موقع پر مٹیا محل کے ممبر اسمبلی عاصم احمد خان نے بتا یا کہ دہلی میں خاص کرعوام کو بیدار کئے جانے کی ضرورت ہے۔کیوں کہ تعلیم کے فقدان سے بڑی تعداد میں لوگ شریعت سے نا واقف ہے او رانہیں گھر گھر جا کر سمجھا نا ضروری ہے۔اس موقع پر مولانا محمد ہارون ، مولانا محمد عارف ،مولانا قاسم نوری ،
مولانا محمد عبد الرحمان اور دوسرے علماء و ائمہ موجو دتھے۔