متحدہ عرب امارات کے اسرائیلی جاسوسوں کا استعمال’ قطری امیر اور سعودی شہزادے کو نشانہ‘ بنانے کے لئے کیا ‘ سعودی پرنس

نیو یارک ٹائمز کو ملے ای میل بتاتے ہیں کہ اسرائیل کے تشکیل کردہ این ایس او گروپ سافٹ ویر خریدا گیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کو موصول ہوئی ای میل دیکھاتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات( یو اے ای) نے ایک اسرائیلی جاسوسی کمپنی کو کہا تھا کہ قطری امیر اور سعودی ولعیہد کے بشمول دیگر علاقائی مخالفین کے فون ہیک کریں۔

جمعہ کے روز شائع رپورٹ کے مطابق افشا ای میل دو قانونی چارہ جوئی کے تحت اسرائیل نژاد این ایس او گروپ کے خلاف دائر کئے گئے ہیں جس کے متعلق اپنے کلائنٹ کے لئے غیر قانونی جاسوسی کرنے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

اسرائیل اور سائپرس میں ایک قطری شہری اور میکسکن صحافی اور ایک جہدکار نے دومقدمہ درج کئے ہیں‘ جنھوں نے کمپنی کے جاسوسی پروگرام کو نشانہ بنایا ہے۔ای میل سے ظاپر ہوتا ہے کہ یو اے ای نے کمپنی کے نگرانی کرنے والے سافٹ ویر کا لائسنس حاصل کرنے کے ’’اگست 2013کی ابتداء میں‘‘ کمپنی سے معاہدہ پر دستخط کی تھی۔

امارات کے قطری امیر شیخ تمیم بن حامد ال تھانی کے2014میں فون کالس کی تفصیلات مانگی تھی‘ اسی طرح سعودی پرنس متاعب بن عبداللہ کے علاوہ لبنان کے وزیراعظم سعادہرایری کی بھی تفصیلات مانگی تھی۔

نشانہ والے فون پر جاسوس سرگرم ہونے کے ساتھ ہی ایک مسیج لنگ کے ساتھ بھیجا جاتا ہے۔اگر جس کو نشانہ بنایاگیا ہے وہ بھیجے گئے لنک پر کلک کرتا تو خفیہ طریقے سے پیگاسیس نامی سافٹ ویر فون میں خود بہ خود ڈاؤن لوڈ ہوجاتا ہے‘

جس کے ذریعہ مذکورہ فون استعمال کرنے والے کی اس ٹکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ تمام جانکاری حاصل کرلی جاسکتی ہے‘ جس میں ٹیکسٹ مسیج‘ ای میل اور فیس بک‘ اسکائپ ‘ واٹس ایپ‘ وائبر‘ وی چیٹ او رٹیلی گرام جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر استعمال ہونے والی تمام جانکاری تک رسائی ہوسکتی ہے۔

اس ٹکنالوجی کے ذریعہ فون کالس کی بھی نگرانی کی جاسکتی ہے۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق مقدمہ میں اس پر بحث کی گئی کہ این ایس او گروپ نے کامیابی کے ساتھ صحافی فون کالس ریکارڈ کئے اور ان کی امارتی صارفین کی درخواست پر چار سال قبپ ان کے بیرونی سرکاری دورے کی بھی جاسوسی کی تھی۔ سابق میں کمپنی نے اس بات کو قبول کیاتھا کہ دس ڈیوائس کو ہیک کرنے کے لئے اپنے صارفین سے 650,000ڈالر لئے تھے