مایاوتی کا تازہ حملہ’مودی وزیراعظم بننے کے لئے مناسب نہیں‘

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے اپنے تازہ حملے میں چہارشنبہ کے روز وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا‘ انہیں ملک کے سب سے اہم عہدے کے لئے ”مکمل ناکارہ“ قراردیا اور زوردیا کہ وہ دوبارہ وزیراعظم کی کرسی پر فائز نہیں ہوسکیں گے۔

لکھنو۔ چہارشنبہ کے روز اپنے جاری کردہ بیان میں مایاوتی نے مودی کے گجرات کا اپنے دور اقتدار کے اترپردیش سے تقابل کیا اور مزیدکہاکہ ان کی بطور چیف منسٹر معیاد بھارتیہ جنتا پارٹی اور ملک کے لئے ایک”مثال“ہے۔

مودی نے گجرات پر 2001سے اس وقت چیف منسٹر کے طور پر کام کیا ہے جب وہ2014میں وزیراعظم بنے تھے۔مایاوتی نے کہاکہ ”میں چار مرتبہ اترپردیش کی چیف منسٹر رہی ہوں۔ میری حکومت نے عوام کی فلاح بہبود اور ترقی کیلئے کام کیاہے۔

آج بھی لوگوں میری حکومت کے بہتر کام یاد ہیں“۔ مایاوتی نے بی ایس پی کے دور اقتدار میں ریاست اترپردیش کو فرقہ وارانہ فسادات سے پاک ریاست کا درجہ دیا۔

انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ ”مودی کے دور اقدار میں نہ صرف بطور چیف منسٹر گجرات بلکہ ہندوستان کے وزیراعظم کی حیثیت سے تشدد‘ کشیدگی اور نفرت سے بھرا دور رہا ہے۔ گجرات کے 2002فسادات بھی اسی کا حصہ رہے ہیں“۔ ا

ن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ساتویں او رآخری مرحلے کی رائے دہی اتوار کے روز ہونے والی ہے۔

اترپردیش میں ایس پی کے ساتھ ملکر بی ایس پی الیکشن کا مقابلہ کررہی ہے جہاں پر 2014میں بی جے پی نے80لوک سبھا سیٹوں میں سے 71پر جیت حاصل کی تھی۔ مذکورہ بی ایس پی نے 2014میں ایک سیٹ پر بھی جیت حاصل نہیں کرسکی تھی۔

اب توقع ہے کہ بی ایس پی اور ایس پی اترپردیش میں سب سے بڑی سیاسی پارٹیوں کے طورپر لوک سبھا الیکشن میں سامنے ائیں گے