نئی دہلی: بی ایس پی صدر مایاوتی راجیہ سبھا سے استعفیٰ کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ ایک نیا سیاسی رحجان پیدا کریں گی ۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں ‘ اراکین پارلیمنٹ‘ اراکین اسمبلی‘ اراکین قانون ساز کونسل اور دیگر کے ہمراہ ایک اجلاس بھی منعقد کیا۔اجلاس کے بعد میڈیاسے بات کرتے ہوئے مایاوتی نے کہاکہ بی ایس پی ہر مہینے کی 18تاریخ کو جلسہ عام منعقد کریگی۔
پہلا جلسہ عام ستمبر کے مہینے میں میرٹھ اور سہارنپور علاقوں میں منعقدہ کیاجائے گا۔مزیدتفصیلات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہر جلسہ عام میں دو ڈیویثرنوں کااحاطہ کیاجائے گا۔پروگرام اٹھارہ ماہ تک چلے جس میںیوپی کے اٹھارہ ڈیوثیرنوں کا کور کیاجائے گا۔ہر مہینے کی 18کو جلسہ عام کے فیصلے کو حق بجانب قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسی تاریخ کو میں نے راجیہ سبھا کی سیٹ سے استعفیٰ دیا ہے۔انڈین ایکسپریس میں شائع خبر کے مطابق لیڈر نے کہاکہ جلسہ عام کا مقصد پارٹی دوبارہ متحد او رمستحکم بنانا ہے۔
بی ایس پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ وہ اس لئے انہو ں نے دہلی میں اجلاس کیاہے کہ وہ دیگر پارٹیوں کو دیکھانا چاہتی ہیں کہ بی ایس پی ابھی زندہ ہے۔ایک اور بی ای پی لیڈر نے کہاکہ اترپردیش ک 18ڈویثرنوں احاطہ کرنے کے بعد بھی چند مخصوص حلقوں میں جلسہ عام کا سلسلہ ہنوز جاری رہے گا۔