نئی دہلی ۔ دشمن سے دوست بننے والے بہوجن سماج پارٹی( بی ایس پی) چیف مایاوتی اور سماج وادی پارٹی لیڈر اکھیلش یادو کی اترپردیش میں مجوزہ لوک سبھا الیکشن 2019کے لئے مشترکہ ریالیاں ہوسکتی ہیں‘ یہ جانکاری سماج وادی پارٹی کے دوسینئر لیڈرس نے دی ہے۔
اترپردیش کی متعدد لوک سبھا حلقہ جات میں اس طرح کی ریالیاں منعقد کئے جانے کی توقع ہے ‘ جو عوامی جلسہ سے قبل ہونگی جس کا مقصد دونوں پارٹیوں کے کارکنوں میں اتحاد کے متعلق جوش پیدا کرنا ہے۔
اس پیغام کوعام کرنے کے لئے بہت جلد مایاوتی لکھنو میں پارٹی کے زونل انچارجوں سے ملاقات کریں گی ۔مشترکہ جدوجہدکی پہلی مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب ایس پی کارکنوں کو ریاست کے مختلف حصوں میں بی جے پی رکن اسمبلی سادھنا سنگھ کی جانب سے ہفتہ کے روز مایاوتی کے خلاف کئے گئے قابل افسوس تبصرہ پر احتجاج منظم کیا ۔
یادو اور ان کی پارٹی نے ایک بیان بھی اس ضمن میں جاری کیا۔ ایس پی کے قومی نائب صدر کرن موئے نندا نے کہاکہ ’’ ہم اب متحد ہیں۔دونوں پارٹیو ں کے لیڈران اکھیلیش یادو اور مایاوتی کی مشترکہ ریالیاں منعقد کی جائیں گی‘‘۔ ایس پی کے جنرل سکریٹری راجندر چودھری نے بھی اس فیصلے کی تصدیق کی ۔
چودھری نے کہاکہ ’’ دونوں پارٹیوں کے لیڈران ( اکھیلیش یادو اور مایاوتی )کی مشترکہ ریالیوں کا منصوبہ تیار ہے۔ہم بھی اسی کی تیاری کررہے ہیں۔ہرضلع میں اکھیلیش یادو کی علیحدہ ریالیاں بھی منعقد کی جائیں گی‘‘۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہاکہ ایس پی او ربی ایس پی اسی مہینے لوک سبھا حلقوں کا بھی تقسیم بھی کرلیں گے اور ایس پی جنوری کے اخر تک اپنے امیدواروں کا فیصلہ اور اعلان کردے گی ۔چودھری نے کہاکہ ’’ فبروری سے مہم کی شروعات کردی جائے گی‘‘۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان ’’ مکمل اطمینان ‘‘ ہے کہ کون کس سیٹ پر مقابلہ کرے گا۔ مایاوتی اور اکھیلیش یادو دونوں ملک کر 38-38سیٹوں پر معاہدے کا 12جنوری کے روز اعلان کرچکے ہیں
۔چودھری نے کہاکہ ’’ آر ایل ڈی سے بات چیت بھی ہوگئی ہے اور بہت جلد اکھیلیش یادو اس کا اعلان کریں گے‘ انہوں نے اس موقع پر پچھلے ہفتہ جیانت چودھری اور اکھیلیش یادو کے درمیان لکھنو میں ہوئی ملاقات کاحوالہ بھی دیا۔