احمد آباد:مغربی ہندوستان میں مانسون نے کافی تباہی مچائی اور اس کی زد میں اکر 213لوگ اب تک ہلاک ہوئے ہیں جس کا انکشاف اتوار کے روز ایک عہدیدار نے کیا ہے‘بھاری بار ش میں گھیرے ہوئے دیہاتوں سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لئے راحت کاری کاموں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
نشیبی علاقوں سے پانی کی نکاسی کا کام تیزی سے کیاجارہا ہے اور چہارشنبہ کے روز گجرات میں مرنے والے تعداد 123تک اس وقت پہنچ گئی جب نعشیں پانی سے اوپر آنے لگی۔حکومت گجرات کے ساتھ راحت کاری امور انجام دینے والے ڈائرکٹر اے جے شاہ نے اے ایف پی سے کہاکہ’’گجرات میں اس سال ہونی والی بارش سے پیش ائے اموات کی تعداد نے مرنے والوں کی تعداد کو 213 تک پہنچادیا ہے‘‘۔
تشویش کا شکار انتظامیہ جس کو مزید اموات کا خدشہ ہے نے کہاکہ انہیں نعشوں کی شناخت اور پوسٹ مارٹم کا مسئلہ درپیش ہے‘ جس کی وجہہ سے تازہ اموات کے متعلق وضاحتوں میں تاخیر ہورہی ہے۔
ایک عہدیدار نے اس ضمن میں بتایاکہ ایمرجنسی کنٹرول روم’’ پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ہی سرکاری طور پر موت کی تصدیق کرسکتا ہے‘‘۔ ایک عہدیدار نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر اے ایف پی سے کہاکہ ’’اب تک کئی نعشیں دستیاب ہوئے ہیں‘ پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد اموات کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوجائے گا‘‘۔
گجرات کے ساتھ نارتھ ایسٹرن ریاستیں اروناچل پردیش اور آسام میں مانسون کا قہر برپا کیا ہے‘ اڈیشہ او ربہار کے پاکٹس بھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ آسام میں کم سے کم 77لوگ مارے گئے اور سارے ریاست میں اپریل سے ہی ایمرجنسی سطح پر راحت کاری اپریشن انجام دیاجارہا ہے۔ ہزاروں ایکڑ فصل بھی بربادہوگئی ہے۔