مالیگاؤں دھماکہ کیس۔لفٹنٹ کرنل پروہت نو سال کے بعد ضمانت پر رہا

ممبئی:سپریم کورٹ نے مالیگاؤں دھماکہ 2008کے ملزم لفٹنٹ کرنل پرساد شریکانت پروہت کو بناء اجازت ملک سے باہر جانے سے منع کرتے ہوئے ضمانت کو منظوری دینے کے بعد انہیں نوی ممبئی کی تالوجا جیل سے رہا کردیاگیا۔ صبح 10:45کے قریب کرنل پروہت کار میں بیٹھ کر جیل سے باہر ائے۔ ملٹری پولیس اور فوج کی کیو آرٹی کی ٹیموں جیل کے باہر کرنل پروہت کا انتظار کررہی تھی۔

تالوجہ جیل سے رہائی کے بعد انہیں ملٹر ی اسٹیشن لے جایاگیا۔اسی سال کی ابتداء میں ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواست کو نامنظور کئے جانے کے بعد لفٹنٹ کرنل پروہت سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے جہاں پر انہیں نوسال کے بعد ضمانت ملی۔ اگست 21کو عدالت نے لفٹنٹ کرنل پروہت کو 2008مالیگاؤں دھماکہ کیس میں ضمانت دی ہے۔

ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی نہ منظوری کو نذر انداز کرتے ہوئے آر کے اگروال‘ ایک ایم سپری پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے ضمانت منظورکی ۔ سپریم کورٹ نے بناء اجازت ملک سے باہر جانے پر روک لگانے کے لئے پاسپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت پر ضمانت منظور کی ہے۔سپریم کورٹ نے پروہت کو طلب کرنے پر عدالت میں پیش ہونے کی بھی ہدایت دی ہے۔

اس کے علاوہ این ائی اے کو ہر وقت دستیاب رہنے کی بھی انہیں ہدایت دی گئی ہے۔عدالت نے پروہت سے کہاکہ وہ گواہوں کو دھماکنے یا کیس سے جڑے ثبوت او رشواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی کوشش کرتے ہیں تو ضمانت نامنظور کرتے ہوئے انہیں دوبارہ جیل میں بند کردیاجائے گا۔کرنل پروہت کی نمائندگی سینئر وکیل ہریش سالوے کررہے تھے۔ قبل ازیں 17اگست کو سپریم کورٹ نے کرنل پروہت کی ضمانت پر فیصلے کو ملتوی کردیاتھا۔

فوج کے سابق انٹلیجنس افیسر لفٹنٹ کرنل پروہت سال2008کے مالیگاؤں بم دھماکوں کے ایک ملزم ہیں جس میں سادھوپرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دوسرے لوگ بھی شامل تھے۔ ممبئی ہائی کورٹ نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ این ائی اے نے اپنے جوابی حلف نامہ عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ کرنل پروہت کے خلاف ان کے پاس ثبوت موجود ہیں مگر سادھو پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف کوئی ثبوت ہمیں نہیں ملا۔سال2008مالیگاؤں دھماکے میں چارلوگوں کی موت اور79بری طرح زخمی ہوئے تھے