ممبئی:ایک سنسنی خیز انکشاف میں مہارشٹرا کی اینٹی ٹرارسٹ اسکوڈ کے سابق افیسر محبو ب مجاور نے سولا پور عدالت کو بتایا کہ سندیب ڈانگے اور رام جی کلسانگر جو ملیاگاؤں میں بم نصب کرنے کی ملزمین تھے وہ دراصل لاپتہ نہیں ہوئے بلکہ انہیں مہارشٹرا اینٹی ٹرارسٹ اسکوڈ کے افسروں نے سال 2008کو حراست میں ہلاک کردیا تھا بعد ازاں ان کی نعشوں کو 26/11حملے کے متاثرین کی طور پر پیش کیاگیا۔
پی ٹی ائی رپورٹ کے مطابق سال 2008مالیگاؤں دھماکوں کی این ائی اے چارج شیٹ میں ‘ رام چندرکلسانگرا ‘ اور سندیب ڈانگے کو آر ایس ایس ورکرس بتایا ہے۔محبو ب مجاور جو دھماکوں کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل تھے نے عدالت کو بتایا کہ مرنے والے آر ایس ایس ورکرس کی نعشوں کو ’’26/11کا نامعلومتاثرین ‘‘ کے طو ر پر پیش کیا۔]
پولیس انسپکٹر محبو ب مجاور کو مہارشٹرا پولیس کے ڈی جی پی آف دفتر نے مہارشٹرا کی اے ٹی ایس اسکوڈ کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل کیاتھا کو مالیگاؤں بم دھماکوں کی تحقیقات انجام دے رہی تھی‘ جس میں اٹھ لوگوں کی برسرموقع ہلاکت او رکئی ایک زخمی بھی ہوگئے تھے۔
انہو ں نے سال 2009تک ٹیم کا حصہ کے طور پر کام کیا ‘ ان پر معلومات فراہم کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی۔مجاور کی جانب سے داخل کردہ حلف نامے میں لگائے گئے الزامات مہارشٹرا اے ٹی ایس کے لئے شرمندگی کی وجہہ ثابت ہورہی ہیں۔
محبو ب مجاور نے بتایا کہ انہوں نے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کے ہمراہ اگست 19,2016کو ایک درخواست دائر کی تھی تاکہ ان کے دعوؤں کی تصدیق کی جاسکے۔مجاور نے سب سے پہلے ٹائمز ناؤ سے انٹرویو کے دوران یہ انکشاف کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ مہارشٹرا کے تین سینئر عہدیداروں نے مذکورہ ہلاکت کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔
مجاور کو اے ٹی ایس میں پانچ انسپکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے بعد سال2009میں برطرف کردیاگیاتھا۔ مجاور نے ’’ ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ ’’ مجھے ہلاکتوں کا عینی شاہد ہونے کی وجہہ سے برطرف کردیا گیا‘‘۔
Courtesy-Muslim Miror