نئی دہلی۔کشمیر کی خودمختاری کے متعلق سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم کے بیان کو بی جے پی نے نشانہ بنایا۔کانگریس ترجمان اور سکریٹری سلمان نظامی نے کہاکہ ’’ بی جے پی کہہ رہی ہے کہ کانگریس لیڈر پی چدمبرم کا کشمیر کی خود مختاری کے متعلق بیان غداری ہے۔سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے بھی ماضی میں اسی طرح کا بیان دیاتھا۔
نظامی نے واجپائی جی نے کشمیرکے اپنے آخری دورے کے موقع پرریاست جموں او رکشمیر کے لئے بڑے معاشی پیاکج کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے اس بات کا بھروسہ دلایاتھا کہ وہ ان کے جموں او رکشمیر کے ’’ خودمختاری ‘‘ کے مطالبے پر بھی غور کریں گے۔صرف پچھلے سال ہی ان کی حکومت نے کشمیر کی خود مختاری کے متعلق قانون ساز اسمبلی کی قراردادکو نامنظور کیا‘ کیایہ واجپائی کی پالیسی ہے جس کو بی جے پی/پی ڈی پی نے قبول کیاہے؟
۔پہلے تو بی جے پی حکومت اس کے وسیع تر اثرات کے پیش نظر قابل غور قرادیا مگر آج بی جے پی کشمیر جس خود مختاری کے ثمرات سے استفادہ اٹھارہا ہے اس کے آخری سرے کو بھی ہٹانے کی کوششیں کررہی ہے۔نظامی نے کہاکہ آر ایس ایس /بی جے پی کا خود مختاری کے متعلق بیان پر اعتراض کشمیر پر ہندوستان کے ماضی کی پہل سے بے خبری کی عکاسی کرتا ہے۔
گجرات میں شکست کے خوف نے بی جے پی کا دماغی توازن بگاڑ دیا ہے۔ نظامی نے کہاکہ ’’ کشمیرکے تشددکچھ نہیں ہے سوائے بی جے پی کی مکمل پالیسی کے۔ ہم نے انہیں پرامن کشمیر دیاتھا ۔ مگر ان لوگوں نے اس کو روند دیا۔جموں کشمیر میں شراکت داروں کے متعلق حکومت کے اعلان پر نظامی نے کہاکہ یہ ان کی’’ جیت ‘‘ ہے جو وادی میں سیاسی حل تلاش کررہے ہیں۔
جہاں پر کوئی بات نہیں کی جارہی تھی وہیں پر تمام شراکت دارو ں سے بات چیت اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ جموں او رکشمیران کی تمام لوگوں کی جیت ہے جو جموں او ر کشمیر میں سیاسی حل تلاش کررہے ہیں۔حالات پر قابو پانے کے لئے بجائے گن‘ پیلٹ‘ اور سینکڑوں بے قصور شہریوں کے قتل کے بجائے حکومت کوچاہئے تھاکہ بات چیت کی شروعات اس سے پہلے ہی کرتی۔
نظامی نے مزیدکہاکہ ’’ ہم حکومت کے فیصلے کی مخالفت نہیں کررہے ہیں ۔ مگر اپنی معیاد کے اختتام کے وقت وہ یہ کام کررہی ہے۔یہ صرف عوام کی توجہہ ہٹانے کے لئے کیاجارہا ہے۔ اس حکومت کے پاس کوئی کشمیر پالیسی نہیں ہے۔