امین غوریب فاکیم ماریشس کی پہلی خاتون نصدر نے کہا ہے کہ انہوں نے این جی او پلانیٹ ارتھ انسٹیٹوٹ کی جانب سے فراہم کردہ کریڈیٹ کارڈ سے شاپنگ کی تھی۔
پورٹ لویس۔ وزیر اعظم پرویند جگنوات نے کہاکہ ماریشس کی صدر امیت غوریب فاکھیم اب ان کے عہدے پر برقرار نہیں ہیں‘ اس کی وجہہ ان پر الزام ہے کہ امداد کے پیسوں سے انہوں نے دبئی میں شاپنگ کی ہے۔جگنوات نے پورٹ لویس کے ریڈیو پلس پر نشریات میں کہاکہ’’ ان کی گذار ش پر میں نے ایک روز قبل اسٹیٹ ہاوز میں فاکھیم سے ملاقات کی۔ میںآج دوبارہ ان سے ملاقات کرونگا۔ انہوں نے استعفیٰ پیش کرنے کی بات کہی ہے۔
ہم اس نے قبول بھی کرلیں گے‘‘۔جگنوات نے کہاکہ ملک کی پچاس ویں یوم آزادی تقریب کے شاندار انعقاد کے بعد وہ اپنا عہدہ چھوڑدیں گی۔غوریب فاکھیم کا استعفیٰ بحرب ہند پر موجود ممالک کے اعلی عہدیداروں کے فہرست میں ایک اور نام کی شمولیت ہوگاجو غیرمعیاری برتاؤاور کرپشن کی وجہہ سے اپنا عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
سابق نائب وزیراعظم شوکتعلی سودھون نے نومبر میں مبینہ طور پر نازیباتبصرے پر اٹھے ہنگامہ کی وجہہ سے اپنا دفتر چھوڑ دیاتھا۔ ستمبر میں اٹارنی جنرل روی یرراگاڈو منی لانڈرینگ کے الزامات میں تحقیقات میں مدد کے لئے استعفیٰ دیاتھا۔
غوریب فاکھیم جو کہ ملک کی پہلی صدر ہیں نے کہا ہے کہ انہوں نے پلانٹ ارتھ انسٹیٹوٹ نامی غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے انہیں دئے گئے کریڈیٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے شاپنگ کی تھی ‘ مذکورہ تنظیم کا تعلق انگولان کے کاروباری سے ہے۔
اسی ماہ کے اوائل میں غوریب فاکھیم نے کہاکہ وہ کریڈیٹ کارڈکے ذریعہ خرچ تمام رقم ادا کردیں گی۔
پورٹ لویس کے ایل ایکسپریس کی خبر کے مطابق مذکورہ صدر نے 718000روپئے کی خریدی دبئی ڈیوٹی فری سے کی تھی‘ سال2016میں کچھ زیوارت بھی خریدی اور سویڈن‘ انگلینڈ‘ہندوستان اور اٹلی کے دورے کے موقع پر کچھ ررقم بھی خرچ کی تھی۔
افریقن اکنامک سے وابستہ ساوتھ افریقائی صحافی جریڈ جعفری کا ماننا ہے کہ استعفیٰ سے یہ بات ظاہرہوتی ہے کہ برسراقتدار ایم ایس ایم کا دباؤ اس میں شامل ہے کہ اگلے ساتھ ملک میں عام انتخابات بھی ہیں۔اپوزیشن جماعتیں اس اسکینڈل کو انتخابی موضوع بناکر پارٹی کے الائنس پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔