قیمتی پتھروں کی تلاش میں مصروف غریب افراد بدترین المیہ کا شکار
یانگون ۔22 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شمالی مائینمار میں ہیروں اور قیمتی پتھروں کے کانوں کے علاقہ میں مٹی کے تودے گرنے کے نتیجہ میں کم سے کم 90 افراد ہلاک ہوگئے۔ اس ملک میں قیمتی پتھر کی غیر منظم صنعت کی تاریخ کا یہ ایک انتہائی ہلاکت خیز واقعہ ہے۔ مہلوکین میں اکثر وہ افراد شامل تھے جو عصری مشینوں سے کھدوائی کے بعد پھینکے جانے والے پتروں کے ملبہ میں قیمتی پتھر تلاش کررہے تھے۔ کانکنی کی کمپنیاں مائینمار کے قیمتی پتھر کی تلاش کے لئے عصری مشینوں سے کھدائی کیا کرتے ہیں۔ مائینمار کی جنگ زدہ ریاست کاچن میں اربوں ڈالر مالیتی قیمتی پتھروں کا خفیہ کاروبار کیا جاتا ہے۔ اس وقاعہ میں ہلاک ہونے والوں میں اکثر وہ افراد ہیں جو وسیع و عریض بنجر اراضیات پر چھونپڑیوں میں مقیم تھے۔ بے شمار افراد کسی قیمتی پتھر کے ہاتھ لگ جانے کے بعد دولتمند بن جانے کے خوابوں کے ساتھ اس گندی بستی میں زندگی بسر کررہے ہیں اور کانکنوں کی حیثیت سے محنت و مزدوری کیا کرتے ہیں۔ شمالی کاچن کے ہپاکانت علاقہ کے مقامی انتظامیہ نے کہا کہ تاحال 90 نعشیں نکالی جاچکی ہیں۔ مقامی عہدیدار نیلار مائنت نے کہا کہ ہمیں ہر طرف نعشیں نظر آرہی ہیں۔ ملبہ سے صرف ایک شخص زندہ برآمد ہوا تھا وہ بھی کچھ دیر بعد فوت ہوگیا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ دنیا کا سب سے بہترین اور قیمتی سبز پتھر مائینمار سے ہی نکلتا ہے۔ مائنمار میں سرکاری طور پر سالانہ 3.4 ارب امریکی ڈالر مالیتی قیمتی پتھروں کا کاروبار ہوتا ہے جو اس غریب ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار کا نصف ہے۔ لیکن غیر قانونی طور پر اس سے 10 گنا زائد یعنی 31 ارب امریکی ڈالر کی سالانہ تجارت ہوتی ہے۔ مائینمار کے یہ قیمتی پتھر کی چین کو اسمگلنگ کی جاتی ہے۔ کانکنی کے اداروں کے مغربی حکومت سے قریبی روابط رہے ہیں۔