زاہد کے لواحقین کسان بیمہ کے تت درخواست پر حکومت سے فنڈ حاصل کرنے والی بیمہ کمپنی نے خود منصف بن کر مہلوک کو مجرم قراردیتے ہوئے بیمہ کی رقم دینے سے کیاانکار
مظفر نگر۔ تریپورہ میں ہجومی تشدد( ماب لینچنگ) کے ذریعہ قتل کئے گئے سنبھل ہیڑہ کے رہائشی زاہد کے لواحقین گھر کے کمانے والے کے چلے جانے سے ابھی صدمہ میں ہیں۔زاہد کی اہلیہ شمع پروین کی عدت ابھی ختم نہیں ہوئی ہے کہ خاندان پر ایک او رمصیبت کا پہاڑ ٹوٹ گیا۔
اورینٹل بینک آف کامرس کی مظفر نگر شاخ سے شمع پروین کے نام ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں لکھا ہے کہ مہلوک کا قتل لوگوں نے بچہ چوری کی وجہہ سے کیاہے لہذا بیمہ کی رقم فراہم نہیں کی جائے گی۔
مہلوک کے خاندان کو جو خط وصول ہوا ہے اس میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ’مہلوک کاقتل پبلک کی جانب سے کیاگیا ہے کیوں کہ مہلوک بچے کے اغوا کی کوشش کے جرم میں شریک تھا‘ اس لئے کسان بیمہ یوجنا کے تحت مہلوک کے اہل خانہ کا دعوی موزوں نہیں ہے لہذا فائل بند کی جاتی ہے‘ واضح رہے کہ
مہلوک زاہد کے پاس دوبیگا زمین تھی ‘ اترپردیش میں اگر کوئی کسان ہے اور اس کسان کی حادثہ میں موت یا اس کا قتل ہوتا ہے تو اس کے اہل خانہ کو کسان بیمہ کے تحت معاوضہ دیاجاتا ہے ‘
اس اسکیم کے تحت جب زاہد کے لواحقین نے درخواست دی تو اترپردیش حکومت سے بیمہ کی رقم حاصل کرنے والی بیمہ کمپنی نے خود منصف بن کر مہلوک زاہد کو ہی مجرم قراردے دیا او ربیمہ کی رقم دینے سے اپناپلہ جھاڑ لیابیمہ کمپنی کی اس حرکت کو سراسر غلط قراردیاہے۔جگل کشور نے کہاکہ ’ زاہد قتل معاملہ کی جانچ کی گئی ہے اور اسمیں دو لوگوں کو گرفتار کیاگیا ہے۔
زاہد یہاں پھیری لگانے کاکام کرتا تھا‘ اس کے کسی جرم میں شامل ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملاہے۔ جگل کشور کے مطابق بیمہ کمپنی نے تریپورہ پولیس سے بھی زائد کے حوالے سے دریافت کیاتھا۔
جس پر پولیس نے جواب میں کہاتھا ’زاہد کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں لہذا وہ مجرم نہیں‘۔معاوضہ کے لئے کسی بھی طرح کے دعوے پر رپورٹ لگانے والے پٹوری ( لیکھ پال) نے بھی زاہد کے خاندان کے دعوے کو صحیح پایاتھا۔
سنبھل ہیڑہ کے لیکھ پال امت کمار نے کہاکہ انہوں نے درخواست کی جانچ کی تھی او ردعوی صحیح پائے جانے پر تحصیل دار نے فائل کو منظور بھی کیاتھا۔ امت کے مطابق منظوری کے بعد فائل کو آگے کا کاروائی کے لئے بیمہ کمپنی کے پاس بھیجا دیاگیاتھا۔
زاہد کی موت کو چار مہینے گذر چکے ہیں‘ اس کی بیوی شمع پروین کی عدت میں ابھی 15دن کا وقت باقی ہے‘ اس کے خاندان کو یہ بیمہ کمپنی نے خط بھیج کر جھٹکا دے دیا ہے ۔
زاہد کی 68سالہ ماں بری طرح ناراض ہیں‘ ان کا کہنا ہے کہ ’ میرے بیٹے کے خلاف ہندوستان کے کسی بھی تھانہ میں اگر کوئی رپورٹ مل جائے مجھے پھانسی چڑھا دو ۔مدد نہیں کرنی مت کرو لیکن یو ہمارے خاندان اور گزر چکے بیٹے کو بدنام تو نہ کرو۔
You must be logged in to post a comment.