50فیصد ٹیکس ‘25%رقم منجمد ہوگی ‘ باقی 25فیصد قابل استعمال
حیدرآباد۔28نومبر ( سیاست نیوز) نوٹ بندی کے اعلان کے بعد بینکوں میں 2لاکھ سے زائد رقم جمع کروانے والے شہری بھی اب انکم ٹیکس محکمہ کو جواب دہ ہوں گے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کیجانب سے نوٹ بندی کے اعلان کے بعد سے اب تک کئی مرتبہ ترمیمات کی گئیں اور ان ترمیمات کے تحت 2لاکھ سے زائد رقم جمع کروانے والے بھی جواب دہ ہوں گے ‘ چونکہ اعلان کے بعد سے اب تک وزارت فینانس نے 25ترمیمات کرتے ہوئے وقتاً فوقتاً حکومت کے فیصلہ میں ردوبدل کیا ۔ پہلے یہ کہا گیا تھا کہ 2لاکھ 50ہزار روپئے جمع کروانے پر کسی بھی قسم کی پوچھ تاچھ نہیں ہوگی جو کہ انکم ٹیکس کیجانب سے کی جاتی ہے ۔ تاہم اب ایسا لگتا ہے کہ وہ سبھی شہری جنہوں نے اپنے بینک کھاتوں میں 2لاکھ 50ہزار روپئے جمع کروائے ہیں وہ محفوظ نہیں ۔ وزارت فینانس کے ذرائع کے بموجب یہ بتایا جارہا ہے کہ جاریہ ہفتہ پارلیمنٹ میں ترمیمات کرتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا کہ وہ شہری جنہوںنے 500 اور 1000 کے کرنسی نوٹس 2لاکھ 50ہزار روپئے اپنے بینک کھاتوں میں جمع کروائے ہیں انہیں نوٹس جاری کی جائے گی اور اگر وہ نوٹس کا جواب نہ دیں تو ان کے کھاتے سے رقم کاٹ لی جائے گییعنی نوٹس کا جواب نہ دینے کی صورت میں جمع کی گئی رقم کا 50فیصد حصہ ٹیکس میں عائد کیا جائے گا اوریہی نہیں بلکہ 25فیصد رقم کو چار سال کیلئے بینک میں بغیر کسی شرح سود کے منجمد کردیا جائے گا اور مابقی رقم 25فیصد رقم کو کھاتہ دار اپنے استعمال میں لاسکتے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اگر ڈھائی لاکھ سے بھی کسی شہری نے کم رقم جمع کی ہے جس پر بلیک منی ہونے کا شبہ ہو تو انہیں بھی نوٹس جاری کی جائے گی اور واضح وضاحت طلب گار ہوگی ۔ محکمہ وزارت فینانس کے ذرائع نے بتایا کہ تشفی بخش جواب نہ ملنے کی صورت میں ایسے شہری بھی ٹیکس کی گرفت میں آئیں گے ۔