10 افراد زخمی ‘واقعہ میں دہشت گردی کا پہلو نہیں ، برطانوی پولیس کا بیان
لندن ۔ 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی شہر لیسٹر میں ایک طاقتور دھماکہ نے سہ منزلہ عمارت تباہ کردی جس کے نتیجہ میں چار افراد ہلاک ہوئے، پولیس نے آج یہ بات کہی لیکن اس دھماکہ سے دہشت گردی کے ربط کو خارج از امکان قرار دیا گیا ہے۔ پولیس نے گذشتہ شام پیش آئے دھماکہ کے بعد اسے بڑا واقعہ قرار دیا اور فوری ہنگامی اقدامات کیلئے متعلقہ محکموں کو چوکس کردیا گیا۔ لیسٹر برطانوی دارالحکومت لندن سے زائد از 143 کیلو میٹر دور ہے۔ یہ واقعہ لیسٹر کے ہنکلے روڈ علاقہ میں پیش آیا جہاں تجارتی اور رہائشی عمارتیں واقع ہیں۔ اس شہر میں گجراتی نژاد آبادی کی قابل لحاظ تعداد موجود ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکہ اور اس کے بعد آتشزدگی کے نتیجہ میں تین منزلہ بلڈنگ کو نقصان پہنچا جہاں گراونڈ فلور پر دکان اور اس کے اوپر دو منزلہ فلائیٹ تھا۔ پولیس نے کہا کہ فوری طور پر چار ہلاکتوں کی تصدیق ہوسکی اور چار دیگر افراد ہاسپٹل میں زیرعلاج ہیں۔ ان میں سے ایک کو شدید زخم آئے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ شین اونیل نے متنبہ کیا کہ مہلوکین کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ ایمرجنسی سرویسس جاری ہیں اور ملبہ کی صفائی اور اس میں پھنسے نعشوں یا زندہ افراد کی تلاش ہورہی ہے۔ برٹش پولیس نے کہا کہ ابھی ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ یہ دھماکہ دہشت گردی کا شاخسانہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور لیسٹرشائر فائر اینڈ ریسکیو سرویس کی جانب سے مشترکہ تحقیقات جاری ہے جس کے نتیجہ میں دھماکہ کے اسباب کا پتہ چل جائے گا۔ ’’ہم میڈیا اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس واقعہ سے متعلق حالات پر قیاس آرائی سے گریز کیا جائے کیونکہ فی الحال ایسا کوئی سراغ نہیں ملا کہ ہ واقعہ دہشت گردی سے متعلق ہے‘‘۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایمرجنسی سرویسیس نے کہا کہ انہیں مقامی وقت 7 بجے شام کے فوری بعد دھماکہ کی اطلاع موصول ہوئی اور 6 فائر انجنوں کو مقام واقعہ بھیجا گیا۔ فائر سرویس کی ترجمان نے کہا کہ علاقہ کی ناکہ بندی کرتے ہوئے تلاشی مہم چلائی گئی لیکن فوری کوئی بھی مشکوک بات سامنے نہیں آئی۔ عینی شاہدین نے کہا کہ دھماکہ کے ساتھ ہی علاقہ میں دھویں کے کثیف بادل چھا گئے۔ ایک پڑوسی نے کہا کہ اس نے بہت زوردار آواز سنی جیسے کہ زلزلہ آ گیا۔ اس نے بی بی سی کو بتایا کہ بلڈنگ گر گئی اور وہاں کے مکین مدد کے لئے آوازیں دے رہے تھے لیکن آگ بڑھتی ہی جارہی تھی، اس لئے لوگ وہاں سے فوری بھاگ کھڑے ہوئے۔