چینائی : پچھلے مہینہ کی ۲۶؍ تاریخ کو عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس دیپک مشرا نے ایک فیصلہ سنایا ۔ جس کے تحت کوئی ناجائز تعلقات ؍ اپنی بیوی کے علاوہ دوسری عورتوں سے جسمانی تعلقات بنانے میں کوئی جرم نہیں ۔ اس فیصلے کے بعد ہندوستان بھر میں اس فیصلہ پر شدید تنقید کی گئی لیکن اس کے باوجود اس فیصلے کو غیر رضامندی سے قبول کرنا پڑا ۔ کیونکہ فیصلہ سپریم کورٹ کا ہے ۔سپریم کورٹ کا احترام ، اس کا ہر حکم کو ماننا ہر ہندوستانی پر لازمی ہے ۔ دانشوران قوم نے کہا تھا کہ اس فیصلہ سے معاشرہ میں خرابیاں پیدا ہوسکتی ہیں ۔
او رطلاق کی شرح میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ اور اس فیصلہ کا غلط استعمال بھی ہوسکتا ہے ۔
لیکن کچھ ہی دن میں بات ثابت ہوجائے گی اس کا کوئی اندازہ نہیں لگایا تھا ۔ اسی فیصلہ کے تناظر میں چینائی میں ایک شوہر کے دوسری عورت کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے ۔ بیوی کو پتہ چلاتو اس نے اپنے شوہر اس عمل سے باز آنے کیلئے کہا ۔ لیکن شوہر نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا جوازبتایا کہ ناجائز تعلقات قابل جرم نہیں ۔ آخر کار بیوی نے اپنی جا ن دیدی ۔ تفصیلات کے مطابق ۲۴؍سالہ بشپ لتا خاتون کی شادی پال فرینکلن سے کچھ سال قبل محبت کی شادی کی تھی ۔ جب کہ دونوں کے گھر والے اس رشتہ سے راضی نہیں تھے ۔ شادی کچھ دنوں تک سب کچھ ٹھیک چل رہاتھا ۔ ان دونوں کے رشتہ میں دوریاں تب آنے لگی جب پشپ لتا کو ٹی بی کا مرض لاحق ہوگیا ۔ اس کے بعد لتا زیادہ تر بیمار رہا کرتی تھیں ۔
اسی پشپ لتا کے ایک دوست سے پتہ چلا کہ فرینکلن کے ایک دوسری عورت کیساتھ ناجائز تعلقات قائم ہوگئے ہیں ۔ اس کے لتا نے اپنے شوہر اس عورت سے دور رہنے کے لئے کئی بار کہا ۔لیکن پچھلے ماہ کے فیصلہ کے بعد لتا کے شوہر نے عدالت کے فیصلہ کا جواز دینے لگا ۔ اور کہا کہ غیر ازدواجی تعلقات اب جرم نہیں ہے ۔ شوہر نے مزید کہا کہ اگر تم پولیس سے مدد بھی مانگو گی تو وہ میراکچھ نہیں کرسکتی ۔ اس کے بعد لتا اپنے شوہر کے اس حرکت سے پریشان ہوچکی تھیں ۔ اسی عالم اس نے خودکشی کرلی ۔
اس نے خودکشی سے پہلے ایک خوش کشی نوٹس بھی چھوڑی ہے ۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے جائے واقعہ پر پہنچ گئی ۔ او رلاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے دواخانہ منتقل کیا ۔اور اس کے شوہر کو بھی حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کررہی ہے ۔