لکھنؤ میٹرو ٹرین میں پہلے ہی دن تکنیکی خرابی ، مسافرین پھنس گئے

ایمرجنسی راستے سے بحفاظت نکالا گیا ، سماج وادی پارٹی کارکنوں کا احتجاجی مظاہرہ ، پولیس لاٹھی چارج

لکھنؤ۔ 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) لکھنؤ میٹرو ٹرین کا پہلا دن سخت مشکلات سے دوچار رہا جہاں تیکنیکی خرابی پیدا ہونے کی وجہ سے 100 سے زائد مسافرین ٹرین میں پھنس گئے تھے۔ اپوزیشن جماعتوں بشمول سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے میٹرو ٹرین خدمات پر شدید تنقید کی۔ لکھنؤ میٹرو ریل کارپوریشن کے سینئر پی آر او امیت کمار سریواستو نے بتایا کہ تقریباً 7:15 بجے صبح ٹرین چارباغ سے ٹرانسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن جارہی تھی کہ اس میں تیکنیکی خرابی پیدا ہوگئی۔ دُرگا پوری اور ماویا اسٹیشن کے درمیان ٹرین کو ایمرجنسی بریک لگایا گیا۔ جس وقت ماویا میٹرو اسٹیشن کے قریب ٹرین رکی تب لائیٹ اور ایرکنڈیشنڈ سسٹم کام نہیں کررہے تھے۔ اس ٹرین میں سفر کررہے 101 مسافرین کو ایمرجنسی راستے سے باہر نکالا گیا اور درگا پوری میٹرو اسٹیشن بحفاظت لایا گیا۔ یہ مسافرین دوسری ٹرین کے ذریعہ ٹرانسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن پہنچے۔ سریواستو نے بتایا کہ ریلوے عہدیداروں نے تمام مسافرین کا خاص خیال رکھا اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ انہیں کسی طرح کی زحمت نہ ہو۔ اس دوران اکھیلیش یادو نے ٹوئٹر پر چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ پر تنقید کی جنہوں نے کل میٹرو ٹرین خدمات کے افتتاح کے موقع پر تمام تر سہرا اپنے سَر باندھا تھا۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر بھی تنقید کی۔ اکھیلیش نے ٹوئٹ کیا کہ لکھنؤ میٹرو تیار تھا لیکن مرکز نے کمشنر میٹرو ریلوے سیفٹی دینے میں تاخیر کی یہاں تک کہ میٹرو ٹرین پہلے ہی دن رک گئی۔ کل بھی افتتاح سے قبل اکھیلیش نے ٹوئٹر پر کچھ تصاویر پوسٹ کیں جن میں انہیں لکھنؤ میٹرو ریل کارپوریشن عہدیداروں اور ارکان کے ساتھ دکھایا گیا۔ یہ تصاویر اس وقت لی گئی تھیں جب اکھیلیش چیف منسٹر تھے اور سرکردہ اخبارات میں پورے ایک صفحہ کے اشتہارات شائع ہوئے تھے۔چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کے دفتر نے سرکاری ٹوئٹر پر 2.27 منٹ کا ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا جس میں آدتیہ ناتھ کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا ’’آپ کی خواہش پوری ہوئی، یہ میٹرو آپ کی ہے، یہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے آپ کیلئے تحفہ ہے‘‘۔ آج جس ٹرین میں خرابی پیدا ہوئی، اسے یہاں سے ہٹا دیا گیا اور مرمت و درستگی کیلئے ٹرانسپورٹ نگر ورکشاپ منتقل کیا گیا۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کارکن جو لال ٹوپیاں پہنے ہوئے تھے، ٹرانسپورٹ نگر میٹرو اسٹیشن پر جمع ہوئے اور احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ پراجیکٹ ان کی پارٹی کے لیڈر اکھیلیش نے شروع کیا تھا۔ ایک برہم پارٹی لیڈر نے کہا کہ ہمارے پاس میٹرو کارڈس موجود ہیں، لیکن پولیس ہمیں داخلے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور میٹرو اسٹیشن کو کچھ دیر کیلئے بند کرنا پڑا۔ آج ٹرین میں تیکنیکی خرابی کی وجہ سے مسافرین کو کافی مشکلات پیش آئیں۔ ایک مسافر نے کہا کہ انہیں دہلی کیلئے ایرپورٹ جانا تھا لیکن وہ بروقت نہیں پہنچ سکے۔ ایک اور طالب علم نے کہا کہ تاخیر کی وجہ سے اسے اسکول میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ واضح رہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کل میٹرو ٹرین خدمات کا افتتاح کیا تھا۔