’’لپ سٹک انڈر مائی برقع‘‘ کو انڈیا میں ریلیز کی اجازت مل گئی

نئی دہلی۔ 26  اپریل (سیاست ڈاٹ کام)  انڈین سینسر بورڈ نے بالی وڈ فلم ‘لپ سٹک انڈر مائی برقع’ کو ملک میں ریلیز کرنے کی اجازت دے دی ہے۔سینسر بورڈ نے فلم کو بالغوں کے لیے سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہوئے فلم سے کچھ منظر ہٹانے کے لیے بھی کہا ہے۔’لِپسٹک انڈر مائی برقع’ کی ہدایتکارہ نامعقول پابندی کے خلاف لڑنے کے لیے پرعزم’لِپسٹک انڈر مائی برقعہ’ عورتوں کے جنسی تخیل کی کہانی ہے۔اس کے علاوہ فلم کے مکالموں میں شامل کچھ الفاظ پر بھی اعتراضات کیے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ نمائش کے دوران ایسے الفاظ آنے پر آواز بند کر دی جائے۔اس سے پہلے انڈین سینسر بورڈ نے فلمساز النکِریتا سری واستو کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ ان کی فلم کو ‘خواتین کے لیے مخصوص’ اور قابلِ اعتراض ہونے کی وجہ سے سینسر سرٹیفیکیٹ نہیں دیا جا رہا ہے۔اس فلم کی کہانی بھوپال کی چار خواتین کی جنسی بیداری اور جنسی تخیل کے بارے میں ہے۔15 سے 55 برس کی یہ خواتین مردوں کے غلبے والے معاشرے کے تمام بندھنوں کو توڑ کر اپنی ذات کو دریافت کرنا چاہتی ہیں۔کونکنا سین شرما اور رتنا پاٹھک شاہ جیسی اداکاراؤں کی اس فلم چند ماہ پہلے ٹوکیو میں ورلڈ پریمیئر کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ فلم دنیا بھر میں کئی ایوارڈز حاصل کر چکی ہے۔بی بی سی کی گیتا پانڈے کا کہنا ہے کہ انڈیا میں فلم سینسر شپ ہمیشہ سے ہی بہت غیر مستقل رہی ہے لیکن حالیہ برسوں میں فلمی صنعت کی جانب سے سینسر بورڈ پر کڑی تنقید کی جاتی رہی ہے اور اس پر عارضی بنیادوں پر فیصلے کرنے اور انڈیا کے بدلتے معاشرے سے متصادم ہونے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔اس پر النکِریتا سری واستو نے اس فیصلے کے خلاف فلم سینسر بورڈ اتھارٹی میں اپیل کی تھی۔