امرتا شینوائی اور شان الحق کو کانگریس نے پارٹی سے نکال دیا کیونکہ وہ پارٹی امیدواروں کے خلاف اوڈوپی ۔ چکمنگلور اور بیدر پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کررہے تھے۔
بنگلورو۔ ہفتہ کے روز کانگریس نے جنتادل سکیولر(جے ڈی ۔ ایس)او ر کانگریس کے مشترکہ لوک سبھا امیدواروں کے خلاف مقابلہ کرنے والے پارٹی کے دو اراکین کو برطرف کردیا ہے۔
کانگریس اسٹیٹ جنرل سکریٹری شفیع حاجی اللہ نے اپنے بیان میں کہاکہ’’باغی امیدوار امرتا شینوائی اور شان الحق کو کانگریس نے پارٹی سے نکال دیا کیونکہ وہ پارٹی امیدواروں کے خلاف اوڈوپی ۔ چکمنگلور اور بیدر پارلیمانی حلقہ سے مقابلہ کررہے تھے‘‘۔
شینوائی نے اڈوپی ۔ چیمنگلورسے جے ڈی ایس امیدوار پرمود مدیراج کے خلاف آزاد امیدوار اور حق بطور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) امیدوار کے طور پر بیدر سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیاتھا جہاں سے پاری کے اسٹیٹ ورکنگ پریسڈنگ ایشوار کھانداری امیدوار ہیں۔
اڈوپی چیمنگلور میں 19اپریل کے روز پہلے مرحلے کی جبکہ بیدر میں اپریل23کے روز دوسرے مرحلے میں رائے دہی ہوگی۔ دونوں حلقوں کے لئے ووٹوں کی گنتی 23مئی کو مقرر ہے۔
انتخابات سے قبل الائنس میں کانگریس ریاست کرناٹک کے28میں سے 21 لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرے گی جبکہ ماباقی سات سیٹوں پر جے ڈی ایس کے امیدوار ہونگے۔
بیدر اور اڈوپی ۔ چیمنگلور سے بی جے پی کے موجودہ اراکین پارلیمنٹ شوبھا کرندالجی اور بھگونت خوبی دوبارہ امیدوار بنائے گئے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر دنیش گونڈو راؤ نے پارٹی کے ریاستی قائدین او رکیڈر کو پارٹی کے اعلان کردہ امیدواروں اور برسراقتدار اتحاد الائنس کے خلاف کام کرنے پر انتباہ دیا ہے۔ا
نہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ’’ پارٹی کے مفاد میں پارٹی لیڈرس اور کیڈر کو ہر پارلیمانی حلقہ میں ہدایت دی جاتی ہے وہ الائنس کے مقرر امیدواروں او رپارٹی امیدواروں کے حق میں مشترکہ مہم چلائیں۔ مخالف پارٹی سرگرمی کو ہر گز برداشت نہیں کیاجائے گا‘‘۔
پارٹی کو ہاسن ‘ منڈیا ا ور تمکور لوک سبھا حلقوں میں بغاوت کا سامنا ہے کیونکہ پارٹی کیڈر او رلیڈرس جے ڈی ایس کے امیدواروں کے حق میں مہم چلانے سے صاف انکا ر کررہے ہیں جہاں سے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوی گوڑہ کے فیملی ممبرس امیدوار ہیں