علی گڑھ لوک سبھا حلقے سے دوسری مرتبہ جیت حاصل کرنے والے گوتم نے کہاکہ ”میری ترجیحات میں محمد علی جناح کی توہ تصوئیر جو اے ایم یو کے بند کمرے میں لگی ہوئی ہے اس کو پاکستان بھیجنا ہے“
نئی دہلی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے یوپی کی80میں سے 60سیٹوں پر اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی پانچ حلقوں پر جیت کے بعد اس مرتبہ منتخب ہونے والے دو امیدواروں نے اپنے بیان سے نیاتنازعہ کھڑا کردیا ہے‘ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ستیش گوتم نے کہاکہ وہ بہت جلد“ محمد علی جناح کی تصوئیر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے نکال کر پاکستان بھیج دیں گے“ اور ایس پی کے شفیق الرحمن برق نے کہاکہ وہ پارلیمنٹ میں حلف لینے کے دوران وندے ماترم نہیں پڑھیں گے۔
علی گڑھ لوک سبھا حلقے سے دوسری مرتبہ جیت حاصل کرنے والے گوتم نے کہاکہ ”میری ترجیحات میں محمد علی جناح کی توہ تصوئیر جو اے ایم یو کے بند کمرے میں لگی ہوئی ہے اس کو پاکستان بھیجنا ہے۔جناح کی تصوئیر کے لئے صحیح جگہ اے ایم یو نہیں بلکہ پاکستان ہے۔
ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہے“۔ جنگ آزادی کا حصہ رہے محمد علی جناح پاکستان کے بانیان میں سے ایک ہیں۔اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے بعد 18اپریل کے روز گوتم نے اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین کے دفتر میں لگے جناح کی تصویر کا مسئلہ اٹھایاتھا۔
بطور پر رکن پارلیمنٹ اپنے معیاد کے دوران انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر طارق منصور کو مکتوب لکھ کر مذکورہ تصوئیرکی موجودگی کے متعلق وضاحت مانگی تھی۔
تاہم یونیورسٹی نے کہاکہ کئی برسو ں سے یہ تصوئیر یہاں پر لگی ہے کیونکہ یونیورسٹی کی مالی مدد کرنے والوں میں ایک جناح بھی تھے۔ اس کے علاوہ گوتم ان لوگوں کے مطالبہ کی بھی حمایت کرنے والو ں میں شامل ہیں جو یونیورسٹی کیمپس میں مندر کی تعمیر کی مانگ کررہے ہیں۔
گوتم نے بی ایس پی کے اجیت بالیاں کو شکست دی ہے۔ بی ایس پی او رایس پی نے ریاست میں الائنس کیاتھا جس کے تحت پندرہ سیٹوں پر انہوں نے جیت حاصل کی ہے۔
سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر سمبھال سے جیت حاصل کرنے والے برق نے کہاکہ”میں ایک حب الوطن ہوں اور ہمیشہ اپنے ملک او رلوگوں کی بہتری کے لئے کام کرتارہوں گا۔میں اپنے موقف پر قائم ہوں‘ میں پارلیمنٹ میں بھی وندے ماترم نہیں پڑھوں گا“۔
سال2013میں برق اس وقت سرخیوں میں ائے تھے جب وہ پارلیمنٹ کے اندر وندے ماترم سنائے جانے کے دوران ایون چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ برق نے بی جے پی کے پرمیشوار لال سینانی کو شکست دی ہے