این سی صدر فاروق عبداللہ جنھوں نے سری نگر سے جیت حاصل کی ہے نے کہاکہ ”ہم ملک کے سکیولر وقار کو بچانے کے لئے جدوجہد کریں گے۔
سب سے اہم کام ہمارے سامنے جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف مضبوط فرنٹ تیار کیاجائے“
جموں کشمیر۔ یہ جموں او رلداخ بمقابلہ کشمیر کیونکہ جموں سے دو اور لداخ سے ایک سیٹ پر بی جے پی نے جیت حاصل کی ہے‘ وہیں نیشنل کانفرنس (این سی) نے کشمیر وادی کی تین سیٹوں پر اپنا قبضہ جمایا ہے۔
بی جے پی نے اپنے منشور میں اس بات کا وعدہ کیاہے کہ وہ جموں کشمیر کے اسپیشل موقف کو دستور ہند کے ارٹیکل 370اور 35اے کے ذریعہ ترمیم لائیں گے۔
مذکورہ این سی جیسے پی ڈی پی وعدہ کیاتھا کہ وہ اس تبدیلی کے خلاف جدوجہد کرے گی اور وہ جموں کشمیر کی خود مختاری کے لئے جدوجہد کریں گی۔
نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے این سی کے نائب صدر عمرعبداللہ نے مانا ہے کہ اس میں ”ریاست کے وسط سے ووٹوں کی تقسیم کا کام کیاگیا ہے اور اس کی ہمیں پتہ چلانا ہے“۔
جموں کشمیر میں مرکزی وزیر جتندر سنگھ ادوھم پور سے دوبارہ منتخب ہوئے اور انہوں نے کانگریس کے وکرم ادتیہ سنگھ کو شکست دی‘ وہیں بی جے پی کے جوگل کشور جموں کی سیٹ پر دوبارہ قبضہ جمایااور کانگریس کے رمن بھلاکو لداخ سے شکست دی۔
بی جے پی کے جے ٹی نام گیال نے آزاد امیدوار سجاد حسین کے خلاف جیت حاصل کی جس کو این سی اور پی ڈی پی دونوں نے ہی حمایت دی تھی
جموں ڈیویژن کی دو سیٹوں میں یہا ں تک این سی اور پی ڈی پی نے کانگریس کے امیدواروں کی حمایت کی تھی مگر بی جے پی کی مذکورہ تمام تینوں سیٹوں پر بھاری اکثریت سے جیت ہوئی ہے۔
بی جے پی کے باغی اوردو مرتبہ کے ریاستی وزیر لال سنگھ جس نے پچھلے جموں میں نابالغ کی عصمت ریزی او رقتل کے واقعہ کی سی بی ائی کی جانچ کا مطالبہ کیا اور ڈوگرا سوابھیمان سنگھٹن بھی قائم کیاتھا جو جموں او راودھم پو رسے بالترتیب 18,000اور6486ووٹ ملے ہیں۔
این سی صدر فاروق عبداللہ جنھوں نے سری نگر سے جیت حاصل کی ہے نے کہاکہ ”ہم ملک کے سکیولر وقار کو بچانے کے لئے جدوجہد کریں گے۔
سب سے اہم کام ہمارے سامنے جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف مضبوط فرنٹ تیار کیاجائے“