انہوں نے لکھا کہ’’بھاجپا کے نیتا ٹی شرٹوں کی مارکٹنگ میں مصروف ہیں ‘ کاش وہ اپنی توجہہ دردمندوں کی جانب بھی ڈالتے ‘ ‘اور سانچی بات کا ہیش ٹیگ بھی ڈال دیا
لکھنو۔ریاست میں گنا کسانوں کے بقایہ جات کی عدم ادائی کا معاملہ اجاگر کرنے کے بعد اے ائی سی سی جنرل سکریٹری اور ایسٹرن اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی ووڈرا نے پیر کے روز ریاست کے انگن واڑی ورکرس‘ شیکشا مترا ‘ اڈھاک ٹیچرس ‘ معاون نرسیس معاملہ اور اترپردیش کی بی جے پی حکومت کی جانب سے انہیں ’’ نظر انداز‘‘ کئے جانے کا معاملہ اٹھایا۔
سماج وادی پارٹی ( ایس پی) سربراہ اکھیلیش یادو نے بھی آج یہی معاملات ٹوئٹر کے ذریعہ اجاگر کئے۔
मैं लखनऊ में कुछ अनुदेशकों से मिली. उप्र के मुख्यमंत्री ने उनका मानदेय रु 8470 से रु 17,000 की घोषणा की थी। मगर आजतक अनुदेशकों को मात्र 8470 ही मिलता है. सरकार के झूठे प्रचार का शोर है, लेकिन अनुदेशकों की अवाज गुम हो गई. #Sanchibaat pic.twitter.com/aKrU45G973
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) March 25, 2019
پچھلے چوبیس گھنٹوں میں ان کے پچھلے لکھنو دورے کے موقع مختلف وفود کی جانب سے ان سے کی گئی ملاقات پر مشتمل فوٹو گراف اپنے ٹوئٹر پر سلسلہ وار پوسٹ کرتے ہوئے پرینکا نے مبینہ طور پر کہاکہ بی جے پی لیڈرس ضرورت مندوں کے مسائل پر توجہہ مرکوز کرنے کے بجائے ’’ٹی شرکٹ تیار کرنے‘‘ میں مصروف ہیں
उत्तर प्रदेश के शिक्षामित्रों की मेहनत का रोज़ अपमान होता है, सैकड़ों पीड़ितों नें आत्महत्या कर डाली। जो सड़कों पर उतरे सरकार ने उनपर लाठियाँ चलाई, रासुका दर्ज किया। भाजपा के नेता टीशर्टों की मार्केट्टिंग में व्यस्त हैं, काश वे अपना ध्यान दर्दमंदों की ओर भी डालते। #Sanchibaat pic.twitter.com/eBeyNSt3va
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) March 25, 2019
۔پیر کے صبح ایک ٹوئٹ میں پرینکا نے جب ’’شیکشا میترا‘‘ کا مسئلہ اٹھایا ‘ پرینکا نے کہاکہ ’’ اترپردیش میں شیکشا متروں کی محنت کا روز مذاق اڑایاجاتا ہے‘ متاثرین خودکشی کرنے پر مجبور ہیں‘ جو سڑکوں پر اترے ‘ حکومت نے ان پر لاٹھیاں برسادیں‘ این ایس اے ان پر لگادیا‘‘۔
انہوں نے لکھا’’بھاجپا کے نیتا ٹی شرٹوں کی مارکٹنگ میں مصروف ہیں ‘ کاش وہ اپنی توجہہ دردمندوں کی جانب بھی ڈالتے ‘ ‘اور سانچی بات کا ہیش ٹیگ بھی ڈال دیا‘ پرینکا کے نشانے پر یوپی چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ جو اعزازیہ میں اضافہ کے متعلق کہاتھا ۔
پرینکا نے لکھا کہ ’’لکھنو میں میں اندویش کاؤں سے ملاقات کی یوپی چیف منسٹر نے ان کے اعزازیہ میں8470سے اضافہ کرکے17000کا اعلان کیاتھا ۔ مگر آج تک انہیں 8470ہی ملتے ہیں۔حکومت کی جھوٹی تشہیرکا زور ہے ‘ لیکن اندویش کاؤں کی آواز اس میں دب گئی ہے‘‘۔
उत्तर प्रदेश की आशाकर्मी 9 महीनों के लिए एक गर्भवती महिला के स्वास्थ की जिम्मेदारी उठाती हैं जिसके लिए उन्हें मात्र 600 रु मिलते हैं। भाजपा सरकार ने कभी उनकी मानदेय में बढ़ोतरी की सुध नहीं ली। उन्हें जुमले नहीं, जवाब चाहिए। #Sanchibaat pic.twitter.com/FlXR0A2e1k
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) March 24, 2019
ایک روز قبل ہی پرینکا گاندھی نے آشا ورکرس کا مسئلہ اٹھایا‘ جوحاملہ عورتوں کو مدت باہم پہنچانے کاکام کرتے ہیں اور نو ماہ تک ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں ‘ انہیں صرف چھ سو روپئے دئے جاتے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہ بی جے پی حکومت ان کی اعزازیہ میں اضافہ کے متعلق فکر مند نہیں ہے۔پرینکا نے لکھاکہ’’انہیں جملہ نہیں جواب چاہئے‘‘۔
انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ جب انگن واڑی ورکرس اپنے مطالبات کی یکسوئی کے لئے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرتے ہیں تو ان پرلاٹھیاں برسائیں جاتی ہیں۔پرینکا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’میری بہنوں کی جدوجہد ‘ میری جدوجہد ہے‘‘۔ انہوں نے آنگن واڑی ورکرس کے وفد کے ساتھ اپنے تصوئیر بھی پوسٹ کی ۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپنی دوسری مرحلے کی مہم جوکہ27مارچ سے شروع ہونے والی ہے پرینکا گاندھی اس طرح اور وفد سے ملاقات کریں گی۔