کوٹایم:تازہ معاملے میں اسلام قبول کرنے والے ہادیہ( اکھیلا) کے والد نے سماجی کارکن راہول ایشور کے خلاف ویڈیو فوٹیج ریلیز پر شکایت درج کرائی ہے۔ کیرالا ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی شیفان جہاں سے شادی پر توقف لگانے کے بعد ہادیہ گھر میں نذر بند ہیں‘ جبکہ این ائی اے اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ مسٹر اشکون نے اس ویڈیو فوٹیج ریلیز کرنے کے معاملے میں وائیکوم پولیس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی ہے۔
اپنے چھ صفحات پر مشتمل شکایت میں ہادیہ کے والد نے راہول پر الزام عائد کیا ہے اس نے ویڈیو فوٹیج ریلیز کرتے ہوئے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ہادیہ اب بھی مذاہب اسلام پر قائم ہے اور اس پر زبردست دباؤ عائد کیاجارہا ہے۔اشکون نے کہاکہ’’ اس نے ہمیں دھوکہ دیا ہے۔ اس نے ہماری جانکاری کے بغیر گھر کے اندر کی ویڈیو گرافی کی۔ جو بھی ویڈیو میں دیکھایاگیا ہے وہ سراسر غلط ہے‘‘۔
ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق اشوکن نے کہاکہ’’ سبری ملائی تھانتری( صدر پجاری) ہونے کی وجہہ سے ہم نے انہیں ہمارے یہاں پر آنے کی منظوری دی۔ مگر ہم نے یہ نہیں سونچا تھا کہ وہ بنیاد پرستوں کے ہاتھوں کا کھلونا بنا ہوا ہے‘‘۔راہول نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ویڈیو او رفوٹوگراف جانکاری کے ذریعہ لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ’’ پولیس کی اجازت کے بعد میں ان کے گھر گیا تھا۔ میں نے ان کی اجازت کے بعد ہی ویڈیو لیا ہے۔ میرا مقصد ان لوگوں کی مدد کرنا تھا‘‘
From Ground Zero – Supreme Court verdict on this girl, dear sister Akhila Hadiya, Her Father Ashokan & a heart broken mother Ponnamma pic.twitter.com/dRpLET1VZ9
— Rahul Easwar (@RahulEaswar) August 17, 2017
https://www.youtube.com/watch?v=J6I8jAlVEEI
ہادیہ جس کی عمر 24سال کی ہے ہومیوپتی ڈاکٹر ہیں کے خلاف کیرالا ہائی کورٹ میں اسلام قبول کرنے اور ہندوبنیاد پرستوں کی جانب سے قراردئے جانے والے خود ساختہ لو جہاد کی سازش میں پھنس کر مسلمان لڑکے سے شادی کرنے کے الزامات کا سامنا کررہی ہیں