اپنے اورسیز دورے کی شروعات پرنس سلمان نے لند ن سے ہی ‘ وہ اپنے سہ روزہ دورے پر لندن پہنچے جہاں پر ان کا سرخ قالین استقبال کیاگیا۔مگر یونائٹیڈ کنگ ڈم کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اس دورے کی شدید مخالفت کی گئی۔
بڑے تعداد میںیوکے کی اپوزیشن جماعتیں ‘ اس کے کارکن اور عام شہریوں نے لندن کی سڑکوں پر جمع ہوکر پرنس سلمان کے دورے کی مخالفت کی۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے یوکے کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی حکومت کو ہتھیار سپلائی کرنا بند کرے۔
اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے لندن کی سڑکوں پر منعقدہ اس احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہاکہ یونائٹیڈ کنگ ڈم سے خریدے جارہے ہتھیار کا شام اور سیریا کا استعمال شام اور سیریا کے بے قصور لوگوں پر استعمال کیاجارہا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=Sckp8uwhC_A
بڑی تعداد میں جمع احتجاجیوں نے اس بات کا بھی الزام لگایا کہ سیریا اور شام میں انسانیت سوز واقعات سے یوکے جیسے امن پسند ملک کی شبہہ متاثرہورہی ہے۔ لندن شہر کے ٹن ڈاؤننگ اسٹریٹ پر منعقدہ اس احتجاجی دھرنے میں شریک لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے شام اور سیریا میں جنگی صورتحال سے پریشان حال لوگوں سے اظہار یگانگت کا وہیں پر پرنس سلمان کو مذکورہ عرب ممالک میں زبردستی غریب عوام کو نشانہ بنانے کا ذمہ دار بھی ٹہرایا۔
احتجاجیوں نے یونائٹیڈ کنگ ڈم کی حکومت پر بھی بے قصور لوگوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کا الزام عائد کیا۔دنیا کے خوبصورت او رمشہوروں شہروں میں شمار لندن کی سڑکوں پر چلائی جارہی بسوں پر بھی پرنس سلمان کی آمد پر اعتراض جتاتے ہوئے پوسٹرس لگائے اور یوکے حکومت سے پرنس سلمان کا سرخ قالین استقبال نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
بڑی تعداد میں لوگ اس احتجاجی مظاہرے میں شریک بھی ہوئے اور مطالبہ کیا کہ سیریا اور شام پر جاری بمباری پر روک لگائی جائے۔