لندن دہشت گرد حملہ: دوہرے واقعہ میں چھ کی موت ‘ اور کئی زخمی

لندن: اتوار کے روز پولیس نے اعلان کیا کہ دوعلیحدہ دہشت گرد حملوں میں چھ کی موت اور بیس سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔سی این این کی خبر ہے کہ یم ائی ٹی اسٹنٹ پولیس کمشنر مارک رولئے کے مطابق ہفتہ کی شام کو لندن برج پر 5.08کے قریب ایک ویان نے لوگوں کو روک لیاہے۔

عینی شاہدین کے مطابق مذکورہ ویان لندن برج پر پید ل چلنے والوں کو روندتے ہوئے اگے بڑھ گئی۔ ندی کے ساوتھ بینک پر لندن برج اسٹیشن کے قریب جاکر وہ گاڑی روکی۔اس کے بعد گاڑی بورو مارکٹ کی طرف بڑی جو برج کا جنوبی علاقے ہے وہاں پر تین حملہ آور گاڑی سے باہر نکلے پھر ریسٹورنٹ میں بیٹھے شہریوں پر چاقو سے وار کردیاجس میں ایک پولیس افیسر بھی شامل تھا۔

مصلح دستوں کو موقع پر طلب کرلیاگیا جس نے اندرون اٹھ منٹ تین حملہ آوروں کو مارگرایا۔وزیراعظم تھریسیا کے بیان جس میں انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت اس واقعہ کو ’’ امکانی دہشت گرد حملے ‘‘ کے طور تحقیقات کریگی جس کے فوری ایک منٹ بعد میٹ پولیس نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ ’’ لندن برج اور برورو مارکٹ پر پیش آیا واقعہ دہشت گرد حملہ تھا‘‘۔ بی بی سی نے اپنی خبر میں کہاکہ امریکہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے واقعہ کی سختی کے ساتھ مذمت کی اور کہاکہ’’ لندن کے عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملہ ایک بزدلانہ حرکت ہے‘‘۔

اس میں کہاگیا کہ ’’ اگر یوکی درخواست پیش کرتا ہے تو امریکہ اس میں ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے‘‘۔ مارچ کے بعد سے لیکر اب تک یوکے میں تیسرا دہشت گرد حملہ ہے۔ مئی 21اور22کو سلمان عابدی کے دیسی ساختہ بم دھماکہ میں116لوگ زخمی ہوئے تھے جو ارینہ فویر کے ہجوم میں دھماکے میں استعمال کیاگیاتھا جہاں پر امریکی سنگر ارینہ گرینڈے شام کو اپنا مظاہرہ پیش کرنے والی تھی۔حملہ کے بعد یوکے حکومت نے الرٹ جاری کرتے ہوئے حساس مقامات پر پولیس کے ساتھ فوج بھی تعینات کردی ہے