لاہور کے مہاراجہ نے انگلینڈ کی مہارانی کو کوہ نور تحفہ میں نہیں بلکہ دباؤ میں دیا تھا۔ خلاصہ

حکومت ہند نے 2016میں سپریم کورٹ میں کہاتھا کہ کوہ نو ر ہیرا ایسٹ انڈیا کمپنی کو تحفہ میں دیاگیاتھا
آرٹی ائی میں کہاگیا کہ انگریزوں نے لاہور سودے کے ذریعہ جبری طور پر لیاتھا کوہ نور
نئی دہلی۔دنیابھر میں مشہور کوہ نور ہیرا نہ تو ایسٹ انڈیا کمپنی کو تحفہ میں دیا گیا تھا اورنہ ہی وہ چوری ہوا تھا۔ بلکہ لاہور کے مہاراجہ دلیپ سنگھ کو ہیرا دباؤ میں انگلینڈ کی مہارانی وکٹوریہ کے سپرد کرنا پڑا تھا۔

ایک آرٹی ائی کے جواب میں محکمہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے اسبات کا خلاصہ کیاہے۔لاہور معاہدے کے تحت کوہ نور انگریزوں کو دینا پڑا تھا۔ایک انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے ایس ائی اپنے جواب میں لاہور معاہدے کا ذکر کیاہے۔

اس میں بتایاگیاکہ 1849میں ایسٹ انڈیاکمپنی کے لارڈ ڈلہیج اور مہاراجہ دلیپ سنگھ کے بیچ معاہدہ ہوا تھا۔ اس میں مہاراجہ سے کوہ نور سپرد کرنے کے لئے کہاگیا۔حکومت کے بیان کا برعکس اے ای ایس ائی کا یہ بیان ہے۔

سال 2016میں حکومت ہند نے سپریم کورٹ کو بتایاتھا کہ نہ تو کوہ نور انگریزوں نے زبردستی لیاتھا اور نہ ہی یہ چوری ہوا تھاپ حکومت نے کہاتھا کہ پنچاب کے مہاراجہ راجپوت سنگھ نے انگلو سکھ جنگ کے خرچ کے بدلے معاوضہ کے طور پر انگریزوں کوکوہ نور تحفہ میں دیاتھا۔

پی ایم او نے اے ایس ائی کو آرٹی ائی ٹرانسفر کی تھی۔کوہ نور کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے جہدکار روہت سبروال نے آرٹی ائی ڈالی تھی۔

اور اس کاجواب پی ایم اوسے مانگاتھا۔ آرٹی ائی میں پوچھا تھاکہ اخر کس بنیاد پر کوہ نور برطانیہ کو دیاگیاتھا۔ پی ایم او نے اس درخواست کو اے ایس ائی کے حوالے کیاجس کے تحت یہ جواب سامنے آیا