لاہور میں پھر ایک بم دھماکہ ۔ 8 افراد ہلاک ‘ 30 زخمی

ہندوستانی غذائیں فراہم کرنے والی ہوٹل کے بشمول دو ہوٹلیں دہشت گردوں کا اصل نشانہ
لاہور 23 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) لاہور میں ایک اور بم حملہ ہوا ہے جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور دوسرے 30 زخمی ہوگئے ہیں۔ یہ حملہ دو ہوٹلوں کو نشانہ بناتے ہوئے کیا گیا جن میں ایک ہندوستانی غذائیں فراہم کرتی تھی ۔ جاریہ مہینے لاہور میں یہ دوسرا بم حملہ ہے جس سے یہاں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ کا پتہ چلتا ہے ۔ پنجاب کے وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا کو بتایا کہ آٹھ افراد اس حملہ میں ہلاک ہوئے ہیں اور 30 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ ڈیفنس ہاوزنگ سوسائیٹی کی زیڈ بلاک مارکٹ میں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چار زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور ڈاکٹرس ان کی زندگیاں بچانے ہر ممکن جدوجہد کر رہے ہیں۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے بتایا کہ بمبئی چوپاٹی اور الفرنو کیفے نامی دو ہوٹلوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا ہے ۔ دھماکو مادہ بمبئی چوپاٹی نامی ہوٹل کے قریب ایک زیر تعمیر عمارت میں رکھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوٹلیں نوجوان جوڑوں کا پسندیدہ مقام سمجھی جاتی ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل لاہور پولیس ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ دھماکو مادہ زیڈ بلاک مارکٹ کے قریب زیر تعمیر عمارت میں رکھا گیا تھا ۔ گیس کے اخراج جیسے دوسرے پہلووں کا بھی پولیس جائزہ لے رہی ہے ۔ پنجاب پولیس کے ترجمان نایاب حیدر نے تاہم توثیق کی کہ یہ ایک نصب کردہ دھماکو مادہ تھا جس کی وجہ سے دھماکہ ہوا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ یہاں دھماکو مادہ نصب کیا گیا تھا ۔ تاہم ہم تمام پہلووں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ ایک عینی شاہد سلمان اقبال نے کہا کہ وہ زیڈ بلاک میں اپنے بینک میں مصروف کار تھا کہ ایک طاقتور دھاکہ سے ساری عمارت دہل کر رہ گئی ۔ دھماکہ کی شدت سے ان کی میز وغیرہ بھی دہل کر رہ گئی اور اس کی آواز کی وجہ سے وہ نیم بیہوشی کی حالت میں گرپڑے ۔ جب وہ اپنے حواس بحال کرکے اٹھ کھڑے ہوئے تو ہر کسی نے کہا کہ بینک کے باہر دھماکہ ہوا ہے ۔ جب وہ بینک سے باہر گیا تو اس نے دیکھا کہ چاروں سمت لوگ بکھرے پڑے ہیں وہ زحمی ہیں اور مدد کیلئے پکار رہے ہیں۔ اس نے بتایا کہ اس کے کچھ ساتھیوں کو بھی معمولی زخم آئے ہیں۔ کئی گاڑیاں بھی اس دھماکہ کی وجہ سے تباہ ہوگئی ہیں۔ امدادی عہدیداروں نے زخمیوں کو مختلف دواخانوں کو منتقل کیا ہے ۔