جھارکھنڈ۔دائیں بازو کی جماعت کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی طلبہ تنظیم کل ہند اسٹوڈنٹ فیڈریشن( اے ائی ایس ایف) اور ال انڈیا یوتھ فیڈریشن( اے ائی وائی ایف)کی جانب سے کنیا کماری سے حسینی والا تک کے عنوان پر لانگ مارچ کی شروعات عمل میں لائی گئی ہے ۔
کنیا کماری سے شروع کیا گیا یہ لانگ مارچ ملک کی مختلف ریاستوں سے گذرتا ہو ا۔ پچھلے ہفتہ جھارکھنڈ پہنچاتھا جہاں پر لانگ مارچ کے قافلے پر دائیں بازو تنظیموں کی جانب سے حملہ بھی کیا گیا۔ خبر یہ بھی ہے کہ لانگ مارچ کی گاڑی پر پتھراؤ کیاگیا جس کی وجہہ سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔
جے این یو اسٹوڈنٹ یونین لیڈر کنہیا کمار نے جھارکھنڈ میں لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے دائیں بازو تنظیموں کی جانب سے مارچ پر کئے گئے حملے کے متعلق سوال پوچھا اور کہاکہ آخر انہیں امن‘ بھائی چارے‘ ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکتوں ‘ فسطائیت کو ختم کرنے کی کوشش کے متعلق منعقد کئے جانے والے لانگ مارچ سے کیااعتراض ہے۔
چالیس منٹ سے زیادہ کی اپنی تقریر میں کنہیا کمار نے کہاکہ بلب گڑھ میں عید الفطر سے عین ایک روز قبل پیش ائے حافظ جنید خان کی ہجوم کے ہاتھوں ہونے والی ہلاکت سے لیکر گائے کے نام پر جاری ہجوم کے تشدد اور کسانوں‘ دلتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر حکومت کے رویہ کو سوالوں کے گھیرے میں کھڑا کیا۔کنہیا کمار نے جھارکھنڈ کے قدرتی وسائل جن پر مقامی قبائیلیوں کا حق ہے کے متعلق بھی کہاکہ وہ ان سے چھینا جارہا ہے۔
کنہیاکمار نے ڈیرا سچا سودا جیسے خودساختہ مذہبی رہنماؤں کی مدد سے اقتدار حاصل کرنے کے بعدپوری کابینہ کے ساتھ مذکورہ بابا کی پیر چھونے کے لئے ریاستی حکومت کے ذمہ داروں کے پہنچانے کو بھی شرمناک قراردیا او رکہاکہ جو لوگ عوام کے ووٹ لیکر اقتدار حاصل کرتے ہیں مگر اشیرواد لینے ایسے خود ساختہ ‘ ڈھونگی سنتوں کے پاس پہنچ جاتے ہیں او رپھر پانچ سالوں تک ووٹ دینے والی عوام کو ایسے ڈھونگیوں کے حوالے کردیتے ہیں۔
پیش ائے ویڈیو
https://www.youtube.com/watch?v=HjvA6eXf8aU